پاک فضائیہ کے سربراہ  ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان  کے لیے نشان امتیاز سول

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان(نشان امتیاز ملٹری) کو نشان امتیاز سول سے نوازا ہے، یہ اعزاز ان کی پیشہ وارانہ خدمات اور آپریشن  ''سوئفٹ ریٹارٹ'' میں کامیابی کے ذریعے پاکستان کے عوام کا مورال بلند کرنے کے اعتراف کے طور پر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر دفاع پرویز خٹک، خاتون اول بیگم ثمینہ علوی، اعلی فوجی حکام اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ چیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان نشان امتیاز (ملٹری) نے 1983 میں پاک فضائیہ میں فائٹر پائلٹ کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے ایک فائٹر سکوارڈن کی قیادت کی اور بیس کمانڈر پی اے ایف شہباز، بیس کمانڈر پی اے ایف مصحف، ایئر آفیسر کمانڈنگ اور سینٹرل ریجنل ایئر کمانڈ جبکہ ڈپٹی چیف آف ایئر سٹاف (سپورٹ) اور ڈپٹی چیف آف ایئر سٹاف (آپریشنز) کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دی ہیں۔ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کامبیٹ کمانڈرز سکولز، کمانڈ اینڈ سٹاف کالج اردن اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے وار سٹڈیز اینڈ ڈیفنس مینجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کو جمہوریہ ترکی کی حکومت کی جانب سے ''دی لیجن آف میرٹ میڈل'' سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے 19 مارچ 2018 کو پاک فضائیہ کے سربراہ کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا۔ بھارتی جنگی طیاروں کی جانب سے 26 فروری 2019 کو پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے جواب میں 27 فروری 2019 کو ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کی قیادت میں آپریشن ''سوئفٹ ریٹورٹ'' کیا گیا۔ انہوں نے تمام آپریشن کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد میں ویژنری کردار ادا کیا۔ پاکستان ایئر فورس کے کامیاب ردعمل نے خطہ میں تزویراتی برتری کو برقرار رکھنے میں ہمارے روایتی ڈیٹرنس کی ساکھ کو ثابت کیا۔ بھارتی مس ایڈوینچر کے جواب میں پاکستان ایئر فورس کی شاندار کامیابی کو پوری قوم نے بھرپور طریقہ سے سراہا۔ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کی پیشہ وارانہ خدمات اور آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ میں پاکستان کے عوام کے حوصلے بلند کرنے میں ان کے کردار کے اعتراف میں صدر مملکت نے انہیں نشان امتیاز سول سے نوازا۔
#/S

ای پیپر دی نیشن