ماسکو+ کیف+ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ آئی این پی) روس نے یوکرائن کے دارالحکومت کیف پر اپنی بمباری تیز کرتے ہوئے متعدد اپارٹمنٹس اور ایک سب وے سٹیشن کو تباہ کر دیا۔ جنگ کے نتیجے میں ملک سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد کے تیس لاکھ ہونے کے ساتھ یوکرائن کے حکام نے کہا کہ گولہ باری سے پہلے پورے کیف میں بڑے دھماکے ہوئے۔ یوکرائن کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے کہا روس کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے۔ ادھر یوکرائن میں صدارتی مشیر اولیکسی اریسٹووچ نے گمان ظاہر کیا جنگ مئی کے اوائل میں اختتام پذیر ہو جائے گی جب روس کے پاس وسائل ختم ہو جائیں گے۔ روسی حکام نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو پر اپنے ملک داخلے پر پابندی لگا دی۔ پولینڈ، چیک ری پبلک اور سلووینیا کے وزرائے اعظم نے گزشتہ روز یوکرائن کے جنگ زدہ دارالحکومت کیف کا دورہ کیا ہے۔ پولینڈ کے وزیراعظم ژاروسوا کاچینسکی نے مطالبہ کیا کہ یوکرائن میں امن فوج بھیجی جائے۔ روس‘ یوکرائن میں عارضی جنگ بندی کیلئے 15 نکاتی فارمولے پر اتفاق ہوا ہے۔ برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کے مطابق پندرہ نکات میں فوری جنگ بندی اور روسی فوج کا یوکرائن سے انخلاء شامل ہے۔ یوکرین کو نیٹو اتحاد میں عدم شمولیت اور غیر ملکی فوجی اڈے دینے کی ضمانت دینا ہو گی۔ نیٹو سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ یوکرائن مذاکرات کے ذریعے بہتر نتائج حاصل کر سکتا ہے۔ ترک وزیر خارجہ چاوش اونو اور روسی ہم منصب لاوروف کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے آپریشن کا مقصد یوکرائن کو غیر مسلح کرنا ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا ہم نے سفارتکاری کے ذریعے ہی مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔ خونریزی اور آنسوؤں کو فوری روکنے کی ضرورت ہے۔ جنگوں میں کوئی فاتح نہیں اور امن میں کوئی ہارنے والا نہیں ہوتا۔نیٹو وزرائے دفاع کا اجلاس ہوا۔ نیٹو نے کہا ہے کہ یوکرائن کا نو فلائی زون کی درخواست پھر مسترد کر دی گئی۔ کوئی فوجی یوکرائن کی زمین اور فضاء میں نہیں جائے گا۔