کراچی (نیوز رپورٹر)سندھ میں سرکاری ملازمتوں پر بھرتیوں کے خلاف حکم امتناع برقرار رکھتے ہوئے عدالت نے فریقین کو 24 مارچ تک جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں 21 ہزار 310 سے زائد سرکاری اسامیوں پر بھرتیوں میں بے ضابطگی کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں چیف سیکریٹری اور سیکریٹری سروسز نے جواب جمع کرایا۔ عدالت نے دیگر فریقین کو 24 مارچ تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔سندھ میں سرکاری ملازمتوں پر بھرتیوں کے خلاف حکم امتناع برقرار ہے کیوں کہ عدالت نے سبیا ٹیسٹنگ سروسز کو بھرتیوں کے عمل سے روک رکھا ہے۔سماعت کے دوران طارق منصور ایڈوکیٹ نے عدالت سے درخواست کی کہ سکھر آئی بی اے سے بھرتیوں کو روکا جائے کیوں کہ سکھر آئی بی اے سے ٹیسٹ کا طریقہ کار چیلنج کیا گیا۔متحدہ قومی موومنٹ میں درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ 38 سے زائد محکموں میں بھرتیاں کی جارہی ہیں اور ان بھرتیوں کے طریقہ کار میں بے ضابطگیاں کی جارہی ہیں۔درخواست گزاروں میں ایم این اے کشور زہرہ بھی شامل ہیں جب کہ ایم پی ایز ہاشم رضا، غلام گیلانی، جاوید حنیف اور وسیم الدین قریشی بھی شامل ہیں۔
سندھ بھرتیاں عدالت