پیرس کی یادگار کے اوپر ایک نیا ڈیجیٹل ریڈیو اینٹینا لگانے کے بعد ایفل ٹاور کی اونچائی میں 6 میٹر مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ایفل ٹاور کی اونچائی اب ایک ہزار 82 فٹ ہو گئی ہے۔ ایفل ٹاور کو سال 1899 میں فرانسیسی انقلاب کے ایک سو سال مکمل ہونے کی خوشی میں تعمیر کیا گیا تھا۔اس تعمیر کے بعد ایفل ٹاور واشنگٹن مونومنٹ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا سب سے اونچا انسان ساختہ ڈھانچہ بن گیا ہے۔ یاد رہے ایفل ٹاور دنیا میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ٹاور کی تعمیر میں لوہے اور اسٹیل کے 18 ہزار ٹکڑوں کا استعمال کیا گیا ہے، جو مجموعی طور پر 25 لاکھ کیلوں کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ جُڑے ہوئے ہیں۔بنیادوں میں 40فٹ تک پتھر اور لوہا بھرا گیا اور 12ہزار لوہے کے شہتیر کام میں لائے گئے۔ یہ مینار چار شہتیروں پر کھڑا ہے، جن میں سے ہر ایک 279مربع فٹ رقبہ گھیرے ہوئے ہے۔ اس میں استعمال ہونے والے لوہے اور اسٹیل کا مجموعی وزن 7,300ٹن ہے.