کراچی (نیوز رپورٹر)ماہرین صحت نے کہا ہے کہ موٹاپا دنیا کو درپیش صحت عامہ کا سب سے بڑا چیلنج ہے جو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، دل کی بیماریوں سیمت کینسر جیسی متعدد پیچیدگیوں کا باعث
بن رہاہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں 800 ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔ سنہ 2016 دنیا بھر میںتقریباً 2 بلین افراد کا وزن زیادہ تھا اور اس میں سے 650 ملین افراد زیادہ موٹے تھے۔ 1975 کے بعد سے دنیا بھر میں موٹاپا تقریباً تین گنا بڑھ گیا ہے۔ پاکستان میں بھی موٹاپا تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کی بینادی وجہ طرززندگی میں بے احتیاتی اور غیر متوزن کا استعمال ہے۔ موٹاپے پر قابو پانے سے صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنے کا موقع حاصل ہوسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار ماہرین نے اسکول آف پبلک ہیلتھ، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور پرائمری کیئر ذیابیطس ایسوسی ایشن (PCDA) کی جانب سے اوجھا کیمپس میں عالمی یوم موٹاپا کے موقع پر منعقدہ عوامی آگاہی سمپوزیم سے خطاب میں کیا۔ ماہرین میں اسکول آف پبلک ہیلتھ اور ڈائریکٹر ریسریچ پروفیسر کاشف شفیق، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ذیابیطس اینڈ اینڈو کرائنولوجی کی ڈاکٹر زرین کرن، ڈاکٹر فرید الدین ندا جاوید شامل تھے۔ اس موقع پر ایک آگاہی واک کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں شرکاء نے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر موٹاپے کی وجوہات اور اس سے بچاؤ کے حوالے سے آگاہی پیغامات درج تھے۔ اس کے علاوہ عوام الناس، یونیورسٹی کے فیکلٹی اور اسٹاف کے اہل خانہ کے لیے ایک فری میڈیکل کیمپ کا بھی اہتمام کیا تھا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی نے کہا کہ موٹاپا صحت عامہ کا ایک بڑھتا ہوا چیلنج ہے جو بچوں اور بڑوں دونوں کو متاثر کررہا ہے۔ بچپن کا موٹاپا ایک سنگین تشویش ناک بات ہے، جسمانی سرگرمی کی کمی اور غیر صحت بخش غذائی عادات بچپن کے موٹاپے میں بڑے معاون ہیں۔پروفیسر کاشف نے موٹاپے کی وبائی امراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 2016 میں تقریباً 2 بلین افراد کے وزن زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا جس میں سے 650 ملین سے زیادہ موٹے تھے۔ دنیا کی زیادہ تر آبادی ایسے ممالک میں رہتی ہے جہاں لوگ زیادہ وزن اور موٹاپا کی وجہ سے ہلاک ہوتے ہیں۔ بچوں میں موٹاپے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2020 میں 5 سال سے کم عمر کے 39 ملین بچوں کا وزن زیادہ تھا جس کی وجہ سے وہ چھوٹی عمر میں ہی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی موٹاپے کی پیچیدگیوں کا شکار ہو ئے۔
ماہرین صحت
موٹاپا دنیا کو درپیش صحت عامہ کا سب سے بڑا چیلنج
Mar 17, 2022