بحران حل کرنے کے قابل ہیں، زلمے خلیل زاد اپنے کام سے کام رکھیں: رضا ربانی 


اسلام آباد (اے پی پی) سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال پر زلمے خلیل زاد کے بیان پر انہیں پیغام دیا جائے کہ وہ اپنے کام سے کام ر کھیں۔ ہم اس قابل ہیں کہ اپنے بحرانوں کو حل کر سکیں، تحریک طالبان پاکستان سے بات چیت ، پاکستان میں ہونے والی بعض آئینی ترامیم، توسیع آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے پارلیمان کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا۔ جمعرات کو سینٹ آف پاکستان کی  3روزہ گولڈن جوبلی تقریبات کے دوسرے روز  اپنے خطاب میں انہوں نے ان تقریبات کے انعقاد پر چیئرمین اور ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں میں صوبائی دارالحکومت لاہور کی صورتحال قانون کی حکمرانی سے انکار  کے مترادف ہے۔ آج پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہو رہا ہے جس کا براہ راست تعلق خیبر پی کے  اختیار کی گئی بعض پالیسیوں سے ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے  تاخیر باعث تشویش ہے اور اس ضمن میں کئی خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں جن کو دور کیا جانا چاہیے۔مزید براںپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ اگر زلمے خلیل زاد کو عمران خان اتنا عزیز ہے تو اسے اپنے پاس بلالیں، سی آئی اے کا زرخرید غلام زلمے خلیل زاد دوسرے غلام عمران خان کے حق میں بول پڑا۔ حافظ حمداللہ نے کہا کہ آپ اسے ہالی ووڈ میں رکھتے ہیں یا اولڈ ہوم میں، غلام بھی آپ کا، مرضی بھی آپ کی، کیا زلمے خلیل زاد پاکستان الیکشن کمیشن کا چیف ہے جو الیکشن کی تاریخ دے رہا ہے؟۔ ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ اس سے ثابت ہوا کہ عمران خان پاکستان کا نہیں امریکا کا ایجنٹ ہے، وزارت خارجہ زلمے خلیل زاد کو شٹ اپ کال دے کہ ہمارے داخلہ امور میں مداخلت نہ کریں، پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگانا اور اہلکاروں کو زخمی کرنا کیا یہ دہشتگردی اور ریاست پر حملہ نہیں؟ کیا یہ سب عدالتی حکم سے بغاوت نہیں؟ حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اس سیاسی دہشت گرد کو رعایت اور بار بار ریلیف دینا کہاں کا انصاف ہے؟ ریلی کی قیادت سے جان کو خطرہ نہیں لیکن عدالت میں پیشی پر خطرہ؟ انہوں نے کہا کہ کیا عدالت عمران خان کی اس منافقت کو سمجھنے سے قاصر ہے؟ کیا یہ دھوکا، فراڈ اور عدالت سے مذاق نہیں ہے؟ یہ شخص کسی قسم کی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اپنے ٹوئٹ میں زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی بحران مزید گہرا ہو گا، خرابی کو روکنے کے لیے جون کے اوائل میں قومی انتخابات کے لیے ایک تاریخ مقرر کریں۔

ای پیپر دی نیشن