راولپنڈی (جنرل رپورٹر) سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ صداقت علی خان نے عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج کے مقدمہ میں گرفتار تحریک انصاف کے کارکنوں کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا ہے۔ گزشتہ روز پولیس نے محمد حماد، شکیل احمد، عبداللہ مغل اور محمد دانیال کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 14مارچ کو مذکورہ ملزموں نے سابق اراکین اسمبلی اعجاز خان جازی، واثق قیوم عباسی، آصف محمود اور شیخ راشد شفیق سمیت دیگر مقامی قائدین کی قیادت میں احتجاج کے دوران نہ صرف امن عامہ کا مسئلہ پیدا کیا بلکہ پرتشدد مظاہرے سے ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کر کے پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔ لہٰذا عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے اس موقع پرملزمان کے وکلاء سردار شہباز خان اور راجہ دانیال خان کے علاوہ پبلک پراسیکیوٹر بھی موجود تھے، وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ مذکورہ ملزمان کو نامعلوم ملزمان کی مد میں حراست میں لیا گیا جن کی نہ تو شناخت پریڈ کروائی گئی۔ نہ ان کے بیان ریکارڈ کئے گئے جبکہ زیر حراست 2ملزمان کم عمر ہیں نہ ہی زیر حراست ملزمان کے وقوعہ میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے اور فوری طور پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔