اسلاموفوبیا کے خلاف  عالمی برادری متحد ہو


 اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کے خلاف ہم سب کو کھڑا ہونا ہوگا۔ اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے موقع پرانتونیو گوتریس نے سماجی رابطے کے ذریعے ٹوئٹر پر لکھا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا پہلا بین الاقوامی دن مسلم مخالف نفرت کے زہر کو ختم کرنے کے لیے ایکشن کا مطالبہ کرتا ہے۔ آج اور ہر روز ہمیں اپنی مشترکہ انسانیت کا اعادہ کرتے ہوئے تقسیم کی قوتوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ یہ بہت اچھی بات ہے کہ سب سے بڑے عالمی ادارے کے سربراہ کو اس بات کا احساس ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں مسلمانوں کے خلاف ایسی کارروائیاں ہورہی ہیں جن سے نفرت اور تعصب کو فروغ مل رہا ہے اور دنیا کی مجموعی سماجی فضا مکدر ہورہی ہیں۔ اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی سطح پر ایک دن منانے کا فیصلہ گزشتہ برس پاکستان اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا۔ اس قرارداد اور دن کو منانے کا مقصد یہ تھا کہ قرآن کی بے حرمتی، نبی آخری الزماں ﷺ کے گستاخانہ خاکوں اور اسلام سے متعلق توہین آمیز کلمات سے عالم اسلام کے جذبات کو ٹھیس جو پہنچتی ہے اس کا ازالہ کیا جائے اور ایسے ٹھوس اقدامات کیے جائیں جن کی مدد سے مذکورہ سرگرمیوں پر پایا جاسکے۔ یہ ایک نہایت افسوس ناک بات ہے کہ بھارت سمیت کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں حکومت میں موجود افراد بھی اسلاموفوبیا کے حامی ہیں۔ یہ صورتحال اقوامِ متحدہ جیسے عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری سے یہ تقاضا کرتی ہے کہ اس کے سد باب کے لیے ٹھوس اقدامات کر کے دنیا پر واضح کیا جائے کہ نفرت اور تعصب پھیلانے والے عناصر کو کسی بھی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جب تک عالمی برادری اس مسئلے پر پوری طرح متحد اور متفق نہیں ہوتی تب تک ایسے مسائل پر صرف قراردادوں اور دن منانے کے ذریعے قابو نہیں پایا جاسکتا۔

ای پیپر دی نیشن