کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئین نے (این ایف سی) ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں کمی کی اجازت نہیں دی۔ حکومت، آئی ایم ایف کے دباؤ کی وجہ سے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے لیے مختص رقم کم نہیں کر سکی۔ حکومت نے ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کو اس حوالے سے مطلع کیا ہو گا، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس بات کا بھی یقین نہیں ہے کہ آیا یہ کمی آئی ایم ایف کی بات چیت میں شرط تھی یا نہیں کیونکہ وہ ان کا حصہ نہیں تھے۔ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اضافی ذمہ داریاں دی گئی تھیں اور اس لیے این ایف سی ایوارڈ کو 7ویں این ایف سی ایوارڈ کو جاری رکھنے کے بجائے ان کی عکاسی کے لیے اس کے مطابق تبدیل کیا جانا چاہیے۔ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے نیا این ایف سی ایوارڈ لانے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ 18ویں ترمیم کے بعد پرانے کا اطلاق نہیں ہوتا۔ آئین کا آرٹیکل 160 این ایف سی ایوارڈ سے متعلق ہے۔ قومی مالیاتی کمشن کے ہر ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ پچھلے ایوارڈ میں صوبوں کو دئیے گئے حصے سے کم نہیں ہوگا۔ سینٹ میں متفقہ ووٹنگ ہوتی ہے ووٹر کی مرضی ہے جسے چاہے ووٹ دے کوئی بھی رکن پارٹی کے خلاف خفیہ ووٹ دے سکتا ہے۔ صرف بجٹ یا اوپن ووٹ میں کوئی پارٹی پالیسی کے خلاف نہیں جا سکتا‘ اپنے امیدواروں کی کامیابی کیلئے پرامید ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ بڑھ تو سکتا ہے مگر کم نہیں ہو سکتا۔