لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے اپنے لیڈر کو جیل سے نکالنے کے لیے امریکی سینیٹرز کے پیر پکڑ رہے ہیں لیکن عمران نیازی کو نہ امریکا کو این آر او دے سکتا ہے نہ آئی ایم ایف این آر او دے سکتی ہے۔ ہم مہنگائی‘ غربت کو بھی شکست دیں گے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اگلے دو سال مل کر امن و استحکام کے ساتھ پاکستان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، پاکستان کی زراعت اور صنعت میں پیداوار کو، پاکستان کی برآمدات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے اور نئی جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے ہم ہمہ وقت کام کریں۔ حکومت کا جو ترقیاتی ایجنڈا ہے اس میں ہم ہیومن ریسورس کو ترقی دیں گے، جدید انفراسٹرکچر لے کر آئیں گے، پاکستان کی زراعت کو ٹیکنالوجی کے ساتھ گرین انقلاب سے ہمکنار کریں گے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، آٹومیشن روبوٹکس کے ذریعے چوتھا صنعتی انقلاب دنیا میں تمام پیداوار کے ذرائع بدل رہا ہے تو ہم پاکستان میں ان کو اپنانے کے لیے تیزی سے کام کریں گے تاکہ پاکستان کو ایک جدید معیشت میں ڈھالا جا سکے۔ جس طرح سے بانی پاکستان کے گھر کو جلایا گیا، جو پاکستان میں ناقابل تصور تھا کہ کوئی قائد اعظم کی نشانی کو جلا کر راکھ کر سکتا ہے، جس طرح سے انہوں نے فوجی تنصیبات پر، فضائیہ کی تنصیبات پر، شہداء کی یادگاروں پر حملہ کیا، کوئی تصور نہیں کر سکتا تھا کہ پاکستان میں یہ سب ہو سکتا ہے۔ 2018 میں الیکشن کے حوالے سے مسلم لیگ(ن) کے بھی بہت سے تحفظات تھے، اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ سے ہمیں بہت ناراضی تھی لیکن ہم نے کبھی آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا، کبھی ہم نے اقوام متحدہ یا یورپیئن یونین کو خط نہیں لکھا، امریکا کو خط نہیں لکھا۔ تحریک انصاف کے سرکردہ لوگ امریکا میں کانگریس مین اور سینیٹرز کے دفاتر کے باہر بیٹھ کر پاکستان کی غیرت کا جنازہ نکال رہے ہیں، جب ان کو ملاقات نصیب ہوتی ہے تو یہ پاکستان کے خلاف زہر اگل کر آتے ہیں، عمران خان اگر سمجھتے ہیں کہ ان کے کیس جھوٹے ہیں تو انہیں عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرنی چاہیے۔ چند عناصر باہر بیٹھ کر ملکی خودمختاری سے کھیل رہے ہیں اور ایک سیاسی جماعت بیرون ملک پاکستان کے خلاف سازش کر رہی ہے لیکن ملکی سلامتی سے کھیلنے والوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔