علی امین گنڈا پور کی ملاقات، بانی پی ٹی آئی وزیراعظم کیساتھ تصویریں بنانے پر برہم

 راولپنڈی( اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ)  بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک آئی ایم ایف کے دفتر کے باہر احتجاج میں فوج مخالف نعرے بازی کا علم نہیں، انتخابات کا آڈٹ کروایا جائے۔ کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں ں نے کہا کہ بیرون ملک آئی ایم ایف کے دفتر کے سامنے جو احتجاج ہوا وہ درست تھا  تاہم اس میں فوج مخالف نعرے بازی کا علم نہیں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے پی کی ملاقات پر انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو شہباز شریف کے ساتھ تصاویر نہیں بنوانی چاہئیں تھیں، مجھے خدشہ ہے کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کا فنڈ جاری نہیں کریں گے۔ ملک میں سخت ریفارمز کی ضرورت ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دینے والوں نے بوٹ کو عزت دینا شروع کر دی ہے اور شریف خاندان کا بوٹ کے بغیر گزارہ نہیں ہے۔ فلسطین کے مسئلے پر او آئی سی کو کھڑا ہونا چاہیے تھا لیکن ساؤتھ افریقا نے اسٹینڈ لیا، فلسطین کے مسئلے پر ہم جنگ نہیں کرسکتے۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس پر انہوں ںے کہا کہ چوری ہوئی ہی نہیں، کیس  کا مقصد مجھے ضمانت ملے پر پھنسا لیا جائے۔ آج الیکٹرانک ووٹننگ مشین ہوتی تو دھاندلی کا معاملہ ایک گھنٹے میں حل ہو جاتا۔ آئی ایم ایف سے قرض لینے سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے،  یہ تب ہی ہوگا جب عوام کو چوری ہونے والا مینڈیٹ واپس کیا جائے گا، الیکشن کمیشن، مسلم لیگ ن اور باقی ادارے ملے ہوئے تھے تب ان پر اعتماد نہیں، صاف شفاف انتخابات کروائیں جو بھی آئے مجھے منظور ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ اٹک جیل میں برے حالات تھے، بہت سختی کی گئی، زمین پر سلایا گیا۔ صحافی نے سوال کیا شیخ رشید پارٹی چھوڑ گئے اس پر کیا کہیں گے تو عمران خان نے جواب دیا کہ شیخ رشید کا شغل مس کریں گے۔ دوسری طرف  وزیرِ اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی۔ گنڈا پور کسی پروٹوکول کے بغیر اڈیالہ جیل پہنچے، جیل سپرنٹینڈنٹ نے دیگر افسروں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔ جیل انتظامیہ نے وزیراعلی خیبرپی کے کی بانی چیئرمین سے ملاقات کا نفرنس روم میں کروائی۔30 منٹ کی ملاقات میں وزیراعلی خیبرپی کے نے بانی چیئرمین سے شہباز شریف سے اپنی ملاقات پر بھی گفتگو کی جبکہ انہوں نے بانی چیئرمین سے سینٹ الیکشن کی حکمت عملی ، جماعت کے منتخب نمائندوں سے مشاورت، صوبائی حکومت کی ترجیحات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں  چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی چیئرمین سے بات ہوئی ہے،  کے پی، پنجاب اور اسلام آباد کے لئے سینٹ امیدواروں کے نام فائنل کر لئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ریزرووسیٹ سیٹیں پر امید ہے سپریم کورٹ ہمارے حق میں فیصلہ کرے گی، پی ٹی آئی نظریاتی کے چیئرمین کو اٹھا کر ڈرایا دھمکایا گیا۔ آئین میں واضح ہے کسی سیاسی جماعت کو جیتی سیٹوں سے زیادہ ریزروو نشستیں نہیں مل سکتیں، گوہرِ علی خان نے کہاکہ سنی اتحاد کونسل کو جوائن کرنے کا فیصلہ بہترین تھا، آئی ایم ایف کو لیٹر میں کہیں نہیں لکھا کہ پاکستان کو ایڈ نہ دیں، صاف شفاف انتخابات کا وعدہ یاد کروایا تھا۔ اسد قیصر نے کبھی نہیں کہا کہ فلسطین کے حق میں قراداد پیش نہیں ہونے دیں گے یہ غلط فہمی ہے جو شاید شور شرابہ کی وجہ سے ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف دفتر کے باہر مظاہرہ پی ٹی ائی نے آرگنائز نہیں کروایا ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ کی رازداری رہنی چاہیئے لیکن ووٹ کی تصدیق کا طریقہ کار الیکشن کمیشن کے پاس ہونا چاہیئے۔تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے خود بھی سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کو غلطی قرار دے دیا۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا بات چیت مجلس وحدت مسلمین‘ سنی اتحاد کونسل اور شیرانی گروپ سے چلی تھی‘ غلطی یہ ہوئی تینوں کے ساتھ اتحاد کرنا چاہئے تھا۔

ای پیپر دی نیشن