کیا کھانے کے لیے زمین اور خلا کی درمیانی سرحد پر جانا پسند کریں گے؟

گھر سے باہر جاکر کھانے کا شوق متعدد افراد کو ہوتا ہے اور اس کو پورا کرنے کے لیے وہ ہر ممکن حد تک بہترین ہوٹل کا رخ کرتے ہیں۔

مگر کیا آپ کھانے کے لیے زمین اور خلا کی درمیانی سرحد پر جانا پسند کریں گے؟اگر ہاں تو اب ایسا ممکن ہونے والا ہے۔ایک امریکی کمپنی اسپیس وی آئی پی آپ کو سطح سمندر سے ایک لاکھ فٹ کی بلندی پر رات کے کھانے کی پیشکش کر رہی ہے۔بس اس کے لیے آپ کے بینک اکاؤنٹ میں 4 لاکھ 95 ہزار ڈالرز (13 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوں گے۔اس ایڈونچر کے خواہشمند افراد کو کمپنی کی جانب سے نیپچون نامی منفرد اسپیس شپ میں بٹھا کر خلا کی سرحد تک پہنچایا جائے گا۔وہاں کے نظاروں کو دیکھتے ہوئے انہیں ایک معروف شیف کا تیار کردہ کھانے کا موقع ملے گا۔اسپیس وی آئی پی کے بانی Roman Chiporukha نے بتایا کہ اس پروگرام کا مقصد خلائی سفر کی طاقت کو استعمال کرکے انسانی شعور کو بہتر بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد شعور اجاگر کرنا اور لوگوں کو متحد کر رکھا ہے، متحد ہو کر ہی ہم ایک دوسرے کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔کمپنی کا اسپیس شپ فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا کرے گا۔اس اسپیس شپ کو ہائیڈروجن سے بھرا ایک خلائی غبارہ منزل کی جانب لے جائے گا۔یہ غبارہ ایک فٹبال اسٹیڈیم سے بھی بڑا ہوگا تاکہ وہ خود سے منسلک اسپیس شپ نیپچون کے کیپسول کا وزن اٹھا سکے۔ایک وقت میں اس اسپیس شپ میں 8 افراد سفر کر سکیں گے۔جانے والوں کو سفر کے لیے کسی خصوصی تربیت کی ضرورت نہیں ہوگی، البتہ ایک مخصوص لباس ضرور پہننا ہوگا جس کو اس مشن کے لیے ہی تیار کیا جائے گا۔سطح سمندر سے ایک لاکھ فٹ کی بلندی پر لوگوں کو 2 گھنٹے تک رہنے کا موقع ملے گا جس کے بعد اسپیس شپ سست روی سے واپس زمین پر اترے گا۔کمپنی کی جانب سے 2025 کے آخر تک اس منفرد سفر کا آغاز کیا جائے گا، البتہ آپ ابھی بھی اس ڈنر کے لیے اپنی نشست بک کر اسکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن