کرکٹ کا بانی کہلانے والا انگلینڈ سولہ مئی دو ہزار دس سے قبل اس حوالے سے بد قسمت رہا تھا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے تحت منعقد ہونے والے کسی بھی عالمی مقابلے میں کامیابی حاصل نہیں کر سکا تھا۔ چار مرتبہ فتح انگلینڈ کے انتہائی قریب آ کر روٹھ گئی۔ انیس سو پچھہتر میں ایک روزہ کرکٹ کے عالمی مقابلوں کے آغاز کے بعد انیس سو اناسی کے دوسرے ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کو لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انیس سو ستاسی کے چوتھے ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم روایتی حریف آسٹریلیا کے مدِ مقابل تھی جہاں اسے ایک بار پھر شکست کا ذائقہ چکھنا پڑا۔ انیس سو بانوے کے پانچویں ورلڈ کپ میں ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے باعث فائنل میں پہنچنے والی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا مقابلہ آسٹریلیا کے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان سے ہوا جہاں کامیابی بائیس رنز سے پاکستان کا مقدر بنی۔ بارہ سال بعد دو ہزار چار میں انگلینڈ ہی کے اوول کرکٹ گراؤنڈ میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انگلینڈ کا مقابلہ ویسٹ انڈیز سے ہوا جہاں انگلینڈ کو ایک بار پھر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ بالآخر دو ہزار دس کے تیسرے ٹوینٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ نے روایتی حریف آسٹریلیا کی مضبوط ٹیم کو سات وکٹوں سے شکست دے کر پہلا آئی سی سی ٹائٹل اپنے نام کیا۔