سینیٹر کیری نے بتایا کہ ایبٹ آباد آپریشن خالصتاً آپریشنل معاملہ تھا جس کے بارے میں پاکستان کو آگاہ نہ کرنے کامقصد بد اعتمادی کی کوئی بات شامل نہیں تھی۔ امریکی سنیٹر نے اس موقع پر اعتراف کیا کہ پاکستان کی مدد کے بغیر دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیابی ممکن نہیں۔ امریکی سینیٹر جان کیری کا کہنا تھا کہ جلد سینئرامریکی عہدیدارپاکستان میں بات چیت کو آگے بڑھانے کے لئے آئیں گے۔ اس موقع پر پاکستانی قیادت نے سینیٹر جان کیری پر واضح کیا کہ پاکستان نہ صرف دہشتگردی کا نشانہ بن رہا ہے بلکہ القاعدہ نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔ پاکستانی قیادت نے اس عزم کودہرایا کہ ہم اپنی سرزمین دہشتگردی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاک امریکہ تعلقات کے تمام شعبوں پر نظر ثانی کی جائے گی اور ان میں باہمی تعاون اوررابطے کو فروغ دینے کیلیے کوششیں کی جائیں گی۔ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا آئندہ انتہائی مطلوب افراد کے خلاف مشترکہ آپریشن کیا جائے گا۔ پاکستانی قیادت کو سینیٹر کیری نے آگاہ کیا کہ امریکہ
پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے حوالے کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتا ۔۔ مشترکہ اعلامیے میں کہاگیا کہ اعتماد اوراوراحترام کے رشتے کے فروغ کے لیے سرکاری ذرائع کواستعمال کیاجائے منفی خبروں سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثرہوسکتے ہیں