رواں مالی سال کے ابتدائی دس ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تین ارب انتالیس کروڑ ڈالر ہو گیا جب کہ گزشتہ مالی سال یہ اکاؤنٹ چھالیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر سرپلس تھا۔

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملکی کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تین ارب انتالیس کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔گزشتہ ماہ اپریل کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اکتیس کروڑ تیس لاکھ ڈالر کا مزید اضافہ ہوا ۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی تجارتی خسارہ پینتالیس فیصدتک بڑھنا اور بیرونی ادائیگیوں میں کمی کی وجہ سے گزشتہ مالی سال کا سرپلس اکاؤنٹ اب تین ارب انتالیس کروڑ ڈالر کے خسارے میں تبدیل ہوچکاہے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات کنٹرول نہ کی گئی تو جاری اکاؤنٹ کا خسارہ مزید بڑھ سکتا ہے۔معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تین ارب ڈالر سے تجاوز کرنا ملکی معاشی حالات پر انتہائی منفی اثرات ڈالے گا

ای پیپر دی نیشن