لاہور(احسان شوکت سے) باوثوق ذرائع کے مطابق اغواءکاروں نے سابق وزیراعظم گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی رہائی کے عوض تین ارب روپے تاوان مانگا ہے مگر اغواءکاروں کی ریکارڈ کی گئی موبائل فون گفتگو اور حساس اداروں کی رپورٹس سے یہ خدشات لاحق ہیں کہ تاوان کی ادائیگی کے باوجود علی حیدر گیلانی کی جان کو خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق حساس اداروں نے علی حیدر گیلانی کو اغواءکرنے والوں کی موبائل فون پر پشتو زبان میں ہونے والی گفتگو ریکارڈ کی ہے۔ جس کے مطابق اغواءکاروں کی جانب سے علی حیدر گیلانی کی جان کو شدید خطرہ ہے۔ اسی گفتگو سے حاصل ہونے والی لوکیشن کی روشنی میں حساس اداروں نے علی حیدر گیلانی کی بازیابی کے لئے اکوڑہ خٹک میں آپریشن کیا تھا مگر علی حیدر گیلانی بازیاب نہ ہوسکے۔ذرائع کے مطابق اغواءکاروں کی جانب سے 3 ارب روپے تاوان رقم کا مطالبہ بھی سامنے ہے مگر اغواءکاروں کی ریکارڈ کی گئی گفتگو اور حساس اداروں کی رپورٹس میں ان خدشات کا اظہار ہے کہ اگر اغواءکار وں کو تاوان کی ادائیگی کر بھی دی جائے تو علی حیدر گیلانی کی جان کو خطرہ ہے جس پر حساس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بازیابی کے لئے تاوان کی ادائیگی کے منصوبہ کو پس پشت ڈال کر انہیں بازیاب کرانے کے لئے آپریشن شروع کر دیا ہے۔