لاہور (خصوصی رپورٹر + سپیشل رپورٹر) مسلم لیگ (ن)، (ق) لیگ، مسلم لیگ فنکشنل، عوامی نیشنل پارٹی او مسلم لیگ ہم خیال کے رہنما¶ں نے کراچی کو الگ کرنے کے الطاف حسین کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کیا ہی اچھا ہو وہ اس قسم کے خیالات کے اظہار سے گریز کریں۔ الطاف حسین کا معافی مانگنا قبول کر لینا چاہئے بصورت دیگر ان کا بیان ملک کے مفاد کے خلاف ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مشاہد اللہ نے کہا الطاف حسین کا کراچی کو الگ کرنے کا بیان پاکستان اور کراچی کے ساتھ زیادتی ہے تاہم الطاف حسین کا معافی مانگنا اچھی بات ہے۔ (ق) لیگ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کامل علی آغا نے کہا الطاف حسین جیسے بڑے سیاستدانوں کو اس قسم کے بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔ مسلم لیگ فنکشنل کے مرکزی سینئر نائب صدر محمد علی درانی نے کہا الطاف بھائی بادشاہ آدمی ہیں ان کا بیان واپس لینا اچھا ہے وگرنہ ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی بنتی تھی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسان وائیں نے کہا الطاف حسین کا کراچی کو الگ کرنے کا بیان آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتا ہے تاہم انہوں نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا الطاف حسین کو صبح ہوش آ گیا۔ مسلم لیگ ہم خیال کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ناصر محمود نے کہا الطاف حسین کا بیان بغاوت کے زمرے میں آتا ہے اور ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے۔ سپیشل رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے کہا اس وقت جو سیاستدان ملک کے حوالے سے جو زبان استعمال کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی تو حکومت کا کام ہے تاہم ان کو اس ملک کو اپنا ملک اور اس قوم کو اپنی قوم سمجھنا چاہئے۔ تحریک انصاف کے رہنما نوید کمال بھٹی نے کہا ایک بین الاقوامی ایجنڈا ہے اس کے تحت نوازشریف کو لایا گیا ہے جس کی تکمیل کے لئے الطاف حسین بیانات جاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف ملک کی سالمیت کے لئے اپنی جانیں قربان کر دے گی۔
الطاف / بیان / ردعمل