لاہورہائی کورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے خسرے کی وبا پر بروقت قابو نہ پانے کے خلاف درخواست کی سماعت کی،،،درخواست گزارایڈووکیٹ اظہر نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ خسرہ کی ویکسین کے نام پربچوں کو جعلی ادویات دی جارہی ہیں جس سےخسرہ وباکی شکل اختیار کرگیا ہے،،،اور اموات کا سلسلہ جاری ہے،،،انہوں نے عدالت کو بتایا کہ خسرہ کی وبا پر بروقت قابو پانے کیلئے اقدامات کیے جاتےتوہلاکتوں کو روکا جا سکتا تھا،،،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے،،،عدالت نے ویکسین پلانے کے باوجود ہلاکتیں نہ رکنے پرمیو،سروسز اور جناح ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹڈنٹس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اکیس مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا.