عوامی مسائل اور حکومتی کارکردگی

 موجودہ حکومت کو برسر اقتدار آئے ایک سال ہونیوالا ہے اگر ایک سالہ کارکردگی دیکھی جائے تو اس بات کا بخوبی اندازہ ہوجاتا ہے کہ مسلم لیگ(ن) نے انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرکے جہاں مرکز میں اپنی حکومت بنائی وہیں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی وزارت اعلیٰ میاں شہباز کو ملی ا ور بلوچستان میں بھی جمہوری تقاضوں کو پیش نظر رکھا جبکہ خیبر پختونخواہ میں اگر مسلم لیگ(ن) کے سربراہ اور وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف چاہتے تو جمعیت العلمائے اسلام(ف) کیساتھ اشتراک کرکے حکومت بناسکتے تھے۔ اگر اسکے برعکس تحریک انصاف کو حکومت بنانے دی اسی طر ح سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو اکثریتی جماعت مانتے ہوئے انکی حوصلہ افزائی کی تاکہ وطن عزیز میں گیارہ سالہ مشرف دور حکومت کے بعد جمہوری سلسلہ جاری ہے۔
اسی تناظر میں وزیراعظم نے عملی اقدامات کا آغاز کیا سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کو اعتماد میں لینے کیلئے ان سے مشاورت کیلئے خود ایک قدم آگے بڑھا کر ان سے ملے عمران خان سے ملنے انکی رہائش گاہ پہنچے اسی طرح توانائی کے ایک منصوبے کے افتتاح کیلئے سابق صدر پاکستان آصف زرداری سے بھی ہاتھ ملایا تاکہ ملک سے اندھیرے دور کرنے کیلئے جو منصوبے بنائے ان میں تیزی آئے۔
 اگر آپ گزشتہ سال بھر کی کارکردگی پر نظر دوڑائیں تو اندازہ ہوگا کہ ملک کو ترقی کی را ہ پر گامزن کرنے میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے نہ صرف ڈالر کی سو سے زیادہ قیمت کو کم کرنے کے اقدامات کئے بلکہ سونا فی تولہ ساٹھ ہزار سے زیادہ پر تھا۔ آج پچاس ہزار فی تولہ سے بھی نیچے ہے اسی طرح لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے 480 ارب روپے کا گردشی قرضوں کا خاتمہ، نیشنل گرڈ میں 1700 میگا واٹ بجلی کا اضافہ، 24870 میگا واٹ بجلی کے  19 منصوبو ں کا آغاز، نندی پور پاور پراجیکٹ کی آٹھ ماہ کی ریکارڈ مدت میں تکمیل، چھ ماہ میں چولستان میں قائداعظم سولر پارک کا قیام، لاہور تا کراچی موٹر وے کی تعمیر کا منصوبہ تھری جی اور فورجی کی نیلامی کے ذریعے 1.18 ارب ڈالر کی آمدنی اسی طرح ریلوے کو موجودہ حالات کے تناظر میں عوام کیلئے تیز اور محفوظ کے ساتھ ساتھ سستا سفر ممکن بنانے کیلئے بیس لاکھ مسافروں کی سسٹم میں شمولیت اور خسارے میں چھ ارب روپے کی کمی اور چین سے نئے انجنوں کی آمد اور پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل کمی کے علاوہ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس سٹیٹس اور ٹیکسٹائل برآمدات پر ڈیوٹی کا خاتمہ جسکے نتیجہ میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں سات فیصدی اضافہ اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ موجودہ حکومت نے تن من دھن سے عوامی خدمت کو ہی مقدم جانا اور پھر ملکی صورت کو بہتر بنانے کیلئے طالبان سے بات چیت کیلئے مذاکراتی ٹیم تشکیل دی تاکہ وطن عزیز میں امن قائم ہو۔
 میاں نواز شریف نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ عوام جانتے ہیں مسلم لیگ(ن) کی حکومت ان کے مسائل کے حل کیلئے کام کر رہی ہے وہ وقت دور نہیں جب بجلی کی لوڈشیڈنگ سمیت تمام مسائل  سے عوام کو نجات ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن