مکرمی ! میرے ماموں کا گوجرانوالہ میں بیٹری کا کاروبار ہے۔ کارخانوں میں پرانی بیٹری توڑی جاتی ہے اور اس میں سکہ نکال کر فروخت کیا جاتا ہے۔ آپ بے شک چیک کر سکتے ہیں۔ میرے ماموں کے بیٹے بلاول حسین ولد دلاور حسین‘ محمد قاسم ولد علی محمد انہوں نے رحیم یار خان سے مال خریدا۔ انہوں نے مال کا ٹوکن 5 لاکھ دیا اور مال دس لاکھ کا لے لیا۔ جیسے ہی مال لیکر نکلنے لگے تو پولیس نے ہم کو روک لیا اور کہنے لگے یہ مال چوری کا ہے۔ ہم نے کہا کہ ہم نے مال خریدا ہے‘ لیکن انہوں کوئی بات نہیں سنی اور تھانے لے گئے۔ وہاں پر پرچہ دیدیا اور مار کٹائی شروع کر دی۔ ایس ایچ او تھانہ اقبال آباد نے ہم سے پانچ لاکھ مانگا۔ انہوں نے دو لاکھ اور تین تولہ کی سونے کی چین دیدی۔ پھر بھی اس نے ہم پر پرچہ کروا دیا۔ ایس ایچ او نے اور پیسے کا مطالبہ کیا‘ ہم نے انکار کیا تو پھر تھانے میں پرچہ کرواتا رہا ہے۔ ڈی پی او صاحب نے اس کو معطل کردیا اور ہم اس کے پاس گئے۔ ایس ایچ او نے کہا تم 10 لاکھ دو ڈی پی او صاحب آپ کو چھوڑ دیںگے لیکن ہم نے نہیں دیئے۔ ایس ایچ او نے کہا آپ پر پرچہ ڈی پی او کروا رہا ہے۔ ہمارے بچوں کو انصاف دلایا جائے آپ کی مہربانی ہو گی۔ ہمارے بیٹے بے گناہ ہیں۔ آپ بے شک محلہ والوں سے پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔(خالد حسین ۔ 0321-6470033)