مکرمی! کھلے گٹر‘ نالوں اور مین ہولز کی بدولت جہاں چھوٹے علاقوں اور محلوں میں بے شمار بیماریاں پھلتی ہیں‘ اب وہاں آئے روز انسانی زندگیوں کے چراغ بھی گل ہو رہے ہیں۔ اہل محلہ کی لاپروائی اور غفلت برتنے کے نتیجے میں مختلف قسم کے بدترین حادثات پیش آتے ہیں۔ گلی محلوں میں بچے کھیلتے ہیں اور ان کھلے مین ہولز اور نالوں میں گر کر یہ ننھے بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ شاہدرہ کے دو مختلف علاقوں میں دو کمسن بچے کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوگئے۔ اس کے علاوہ نواحی علاقے فرخ آباد کے رہائشی کا بیٹا زین گلی میں کھیلتے ہوئے مین ہول میں گر کر جان گنوا بیٹھا۔ پھر اس قسم کے واقعات سے اہل محلہ بعد میں حکام کی غفلت اور لاپرائی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہیں۔ واسا کے خلاف نعرے بازی اور توڑپھوڑ کرتے ہیں مگر بعد میں کیا فائدہ جو پھول مرجھانے تھے مرجھا گئے‘ مائوں کی گودیں اجڑ گئیں۔ بچے سب کے سانجھے ہوتے ہیں۔ اگر اہل محلہ ذرا احتیاط سے کام لیتے تو ان معصوم جانوں کا ضیاع نہ ہوتا۔ (ارفعیٰ شاہین)