واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی ریاست نویڈا میں یونیورسٹی کی طالبہ کی خبر دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ میں شہ سرخیوں میں ہے جس نے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جیب بش کو داعش کے حوالے سے آڑھے ہاتھوں لیا۔ 19 سالہ طالبہ ایوی زیڈرک نے کہا کہ دولت اسلامیہ عراق میں امریکی مداخلت کا شاحسانہ ہے اور صدر اوباما کو اسکا ذمہ دار ٹھہرانا ایسا ہی ہے جیسے کوئی اپنی گاڑی کا ایکسیڈنٹ کردے اور خود ذمہ داری لینے کے بجائے مسافروں کو برا بھلا کہنا شروع کردے۔ ایوی زیڈرک نے جیب بش کو کہا کہ دولت اسلامیہ آپکے بھائی (جارج ڈبلیو بش) نے بنائی تھی۔ طالبہ اور جیب بش کے درمیان یہ تکرار نویڈا کے شہر رینو کے ٹائون ہال میں ہوئی جہاں وہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کی مہم پر آئے تھے۔ اس پر لاجواب ہوئے جیب بش نے ایوی کے بازو کو تھپتھپاتے ہوئے کہا کیا یہ آپکا سوال ہے یا؟ طالبہ ایوی زیڈرک نے جواباً کہا آپ زیادہ غرور نہ کریں بلکہ میرے سوال کا جواب دیں۔ غرور؟ جی ہاں ہم نے اپنے جوانوں کو امریکہ کی برتری کے خواب دکھا کر وہاں بھیجا تھا اور اب بھی آپ امریکی بڑائی کا ڈھنڈورا پیٹ کر امریکہ کو کیوں مزید جنگوں میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ اس پر جیب بش کا جواب تھا کہ میں آپکا احترام کرتا ہوں لیکن آپ سے اتفاق نہیں کرتا۔ ہمارا عراق کے ساتھ ایک معاہدہ موجودہ تھا۔ اگر صدر اوباما چاہتے تو وہ وہاں 10 ہزار فوجی چھوڑ سکتے تھے جو عراق میں استحکام لاسکتے تھے اور اس دوران عراقی فوجی حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوجاتے لیکن صدر اوباما نے ایسا نہیں کیا اور اس کے نتیجے میں جو خلا پیدا ہوا وہ فوراً دولت اسلامیہ نے پُر کر دیا۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس بات کے امکانات خاصے زیادہ ہیں کہ ریپبلکن پارٹی 2016ء کے صدارت انتخابات میں جیب بش کو اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔
’’داعش آپکے بھائی نے بنوائی‘‘ جارج بش کے بھائی جیب کو انتخابی مہم کے دوران طالبہ کے تیکھے سوالات کا سامنا
May 17, 2015