٭ وزیراعظم کی تقریر عرفان صدیقی
نثار، احسن اقبال نے تیار کی
٭ عمران کے آنے پر شیر کا شکاری آیا کے نعرے
اسلام آباد (ایجنسیاں) قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں 5:54 منٹ پر شروع ہوا وزیراعظم نواز شریف کی آمد کے پیش نظر اجلاس شروع ہونے سے پہلے مہمانوں کی بڑی تعداد ایوان میں موجود تھی۔ خصوصاً سپیکرز گیلری میں اپوزیشن سینیٹرز اجلاس شروع ہونے سے آدھ گھنٹہ پہلے ہی براجمان ہوگئے۔ ٭اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ 5:15 منٹ پر اجلاس میں شرکت کے لیے آئے۔ ٭ وزیراعظم نواز شریف کی تقریر کے دوران رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد کی جانب سے ’’چھانگا مانگا‘‘ کا بار بار ذکر کرنے پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق غصہ سے اپنی نشست پر کروٹیں بدلتے رہے۔ ٭ وزیراعظم کی تقریر پر عمران خان شاہ محمود قریشی سے مشورہ کرتے رہے۔ وزیراعظم نے جب منی لانڈرنگ، قرضے معافی، کک بیکس پر بات کی تو شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو کان میں مشورہ دیا۔ ٭جمشید دستی نے وزیراعظم کو طعنہ دیتے ہوئے چھانگا مانگا کا ذکر کیا تو کیپٹن (ر) صفدر نے آستینیں چڑھا دیں تاہم جمشید دستی وزیراعظم کو چھانگا مانگا کا طعنہ دیتے رہے۔ وزیرمملکت شیخ آفتاب نے جمشید دستی کے پاس جا کر منت کی اور انہیں خاموش کرایا۔ ٭ وزیراعظم نے اپنی تقریر کا ایک چوتھائی حصہ اتفاق فائونڈری کی کامیابیوں پر صرف کیا۔ اتفاق فائونڈری کی داستان پر عمران خان ہنستے رہے۔ دیگر اپوزیشن اراکین وزیراعظم کو آوازیں کستے رہے۔ ٭قومی اسمبلی میں وزیراعظم نواز شریف نے لکھی ہوئی تقریر پڑھی جبکہ وفاقی وزراء چودھری نثار، اسحاق ڈار، احسن اقبال، عرفان صدیقی کی مشاورت سے تقریر تیار کی گئی۔ وزیراعظم کے خطاب کو حتمی شکل وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے دی۔ ٭پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے عمران خان کی قومی اسمبلی میں آمد پر دیکھو دیکھو کون آیا، شیر کا شکاری آیا کے نعرے لگائے۔ سپیکر نے نعرے بازی سے روکا۔ ٭ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سپیکر ایاز صادق ارکان کو آپس میں باتوں سے نہ روک سکے۔ سپیکر بار بار ارکان کو ڈانٹتے رہے۔ ٭قومی اسمبلی میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے خطاب سے قبل وفاقی وزراء اور حکومتی ارکان قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور دیگر اپوزیشن رہنمائوں کو وزیراعظم کے خطاب پر جوابی نرم ردعمل کے اظہار پر آمادہ کرتے رہے۔ سید نوید قمر، خواجہ آصف بھی خورشید شاہ کے پاس گئے اور کافی دیر تک ان سے بات چیت کرتے رہے۔ مسلم لیگ ن کی رکن تہمینہ دولتانہ خورشید شاہ کو ہلکے پھلکے انداز میں ہاتھ ہلکا رکھنے کا کہتی رہیں۔ ٭ قومی اسمبلی کی کارروائی میں وقفہ سوالات کے دوران وزراء اپوزیشن بنچوں پر حاضریاں دیتے رہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے درمیان پندرہ منٹ کی ملاقات ہوئی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کے لیے اپوزیشن بنچوں پر بیس منٹ تک اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی۔ ٭ تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کو قومی اسمبلی میں مہمان کی گیلری میں آنے سے روک دیا گیا۔ ٭ اجلاس میں پانامہ لیکس کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کے خطاب کے دوران اپوزیشن اور حکومت کے درمیان طے پانے والے ضابطہ اخلاق کی آزاد رکن جمشید دستی اور ق لیگ کے طارق چیمہ خلاف ورزی کر تے ہوئے وزیر اعظم پرآوازیں کستے رہے، جس پر وزیر اعظم کے داماد رکن کیپٹن (ر) محمد صفدر ہاتھ کے اشاروں سے جمشید دستی کو چپ رہنے اور وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب جمشید دستی کو خاموشی سے خطاب سننے کا کہتے رہے۔