اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نواز شریف کی قومی اسمبلی میں تقریر پر اپوزیشن کے واک آئوٹ سے متعلق رد عمل میں وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر وزیراعظم نے ایوان میں آ کر جواب دیا لیکن اپوزیشن کے پاس جھوٹ کے سوائے کچھ نہیں تھا، اس لئے واک آؤٹ کرگئی۔ جواب نہ ہونے کی وجہ سے اپوزیشن نے راہ فرار اختیار کی۔ وزیراعظم کے سچ نے اپوزیشن کو ناک آؤٹ کر دیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کا سب سے بڑا تجربہ عمران خان کو ہے۔ جب لوگوں کو آف شور کمپنیوں کے ہجے نہیں آتے تھے اس وقت عمران خان نے کمپنی بنائی اور چھپائے رکھی۔ میڈیا انکشاف نہ کرتا تو نیازی سروسز لمیٹڈ کا کسی کو پتہ نہ چلتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان خیرات کے پیسوں سے بیرون ملک سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کی بعض جماعتوں نے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ افسوس ہے کہ اپوزیشن چار آدمیوں کے ہتھے چڑھی ہوئی ہے۔ اپوزیشن نے 7 سوالات کا ذکر کیا جواب وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے سامنے دیدیئے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ عمران کو مطمئن نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان خود رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ وزیراعظم نے ہر جگہ پیش ہونے کیلئے آمادگی ظاہر کی۔ شیخ رشید نے اسمبلی کا سیشن اٹینڈ ہی نہیں کیا۔ طلال چودھری نے کہا کہ اپوزیشن کو وزیراعظم کے جواب سے لاجواب ہوکر جانا پڑا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کا خواب دیکھتے رہتے ہیں‘ انہیں شیروانی پہننے کا شوق ہے ویسے ہی پہن لیا کریں‘ عمران خان شیروانی پہن لیں ہم انہیں وزیراعظم کہہ لیں گے۔ عمران خان! آپ کے دائیں بائیں کھڑے لوگوں کی آف شور کمپنیاں ہیں‘ عمران خان کل کچھ بیان دیتے ہیں آج کچھ بیان دیتے ہیں۔ عمران خان صاحب! ہوش کے ناخن لیں‘ آپ جہازوں میں پھرتے ہیں‘ آپ کی انکم کیا ہے؟ جس کا دامن صاف ہوتا ہے وہی چیف جسٹس سے کہتا ہے کہ کمشن بنائیں۔ جب کوئی سازش ہوتی ہے تو آپ کے دھرنے ہوتے ہیں‘ مشرف دور میں مجھ سے 11کروڑ روپے لئے گئے۔ عدلیہ بحال ہوئی تو وہ 11کروڑ واپس ملے۔ دھرنوں میں عمران خان کے مئوقف کا دھڑن تختہ ہوا‘ اٹک جیل کاٹ کر محب وطن بنا جا سکتا ہے‘ آپ تو دو دن تھانے میں نہیں رہ سکتے۔ عمران خان صاحب! قوم کا وقت ضائع نہ کریں‘ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ مریم کی جو جائیدادیں ہیں وہ آن پیپر ہیں اور ریکارڈ متعلقہ اداروں کے پاس موجود ہے اور ہمارے تمام اثاثے حلال کے ہیں۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی سے اپوزیشن کے واک آؤٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے معاملے کے حل کیلئے پارلیمانی کمشن قائم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، اپوزیشن میں نہ مانوں کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ملک سے کرپشن کو ختم کرنے کیلئے منطقی اقدامات کئے جائیں گے۔ ترجمان وزیر اعظم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم کا کوئی ذکر نہیں، وزیراعظم کا خاندان سب سے پہلے احتساب کیلئے پیش ہوگا، احتساب سب کا ہوگا، سب سے پہلے وزیراعظم کا ہوگا، دو ہفتے قبل آف شور کمپنیز حرام اور اب حلال ہوگئی ہیں، مریم نواز اپنی آمدنی پر ہر سال ٹیکس ادا کرتی ہیں، ان کے گوشوارے مکمل ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹروں پر دورے کرنے والوں کو عوام الیکشن کے روز زمین پر اتار دیں گے، نواز شریف کیلئے گڑھا کھودنے والے خود اس میں گر گئے ہیں، الزام لگانے اور شور مچانے والا خود آف شور کمپنی کا مالک نکلا۔