لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے اسمبلی میں تقریر کرنے اور صفائی پیش کرنے سے نہیں حساب کتاب دینے اور غیر جانبدار کمشن بنانے سے مسئلہ حل ہوگا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میںکمشن کا قیام ناگزیر ہے، حکومت اور اپوزیشن متفقہ ٹی او آرز لائیں اور ٹی او آرز پر حکومت خود پہل کرے ، ان تمام لوگوں کا محاسبہ ہوجن کے نام پانامہ لیکس میںآئے ہیں، جن کے محلات اور کمپنیاں لندن، دبئی اور پانامہ میں ہیں، کرپشن اور کرپٹ قیادت پاکستان کے لیے ہندوستان کے ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہے۔ کرپٹ نظام کی وجہ سے پاکستان بنگلہ دیش بنا مشرقی پاکستان ختم ہوا اور انہی کرپٹ قیادت کی وجہ سے آج پاکستان کے جغرافیہ اور نظریہ کو بھی خطرہ ہے۔ پاکستانی قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ ابھی یا کبھی نہیں کے فارمولے کے تحت متحد ہوجائے۔ اگر ہم نے ان کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیںکیا تویہ پاکستانی رائل فیمیلیز اور ایسٹ انڈیا کمپنی کی شکل کے خاندان پاکستان کو غلام بنالیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوکر رہے گی۔ چیف جسٹس کے علاوہ قوم اب کسی پر اعتماد نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ 25 مئی کو پشاور سے کراچی تک کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کا آغاز کر رہے ہیں اس ٹرین مارچ کے ذریعے محروم و مجبور عوام کو منظم کر کے سٹیٹس کو کے خلاف متحد کریں گے۔