بھارتی وزیر آبپاشی اوما بھارتی کہتی ہیں کہ ملک میں شدید حشک سالی سے نمٹنےکے لیے دریاؤں کے رخ تبدیل کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔برہم پترا اور گنگا سمیت ملک کے بڑے دریاؤں کا رخ ایسے علاقوں کی طرف موڑ دیا جائے گا جو پانی کی قلت کا شکار ہیں . اوما بھارتی گنگا اور برہم پترا کا ذکر تو کررہی ہیں. لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت دریائے چناب پر قبضے کی تیاری مکمل کر چکا ہے.بھارت نے دریاؤں کا پانی منتقل کرنے کیلیے 30 مقامات پر رابطوں کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان میں سے 14 ہمالیہ کے برفانی تودوں سے آنے والے پانیوں پر ہیں. دریائے چناب ہمالیہ سے نکلتا ہے اور بھارتی ریاست ہماچل پردیش سے ہوتا ہوا کشمیر سے پاکستان میں داخل ہوتا ہے.بھارتی ریاست ہریانہ ،دلی اور ہماچل میں پانی کی کمی پوری کرنے کیلیے مودی سرکار چناب کا رخ موڑنے کا منصوبہ بنا چکی ہے .دریا پر ڈیم پہلے بن چکا ہے اور اب اس سے مختلف نہریں نکال کر بھارتی علاقوں کو زرخیز اور پاکستانی پنجاب بالخصوص جنوبی پنجاب کو بنجر کر دیا جائے گا .لیکن اس سنگین صورتحال پر وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومت پر اسرار طور پر خاموش ہے.