دی ہیگ (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں بھارتی ہوشیاریاں بے نقاب کر دیں۔ بھارتی وکیل اپنے بیان میں جاسوس کلبھوشن کے 13 مددگاروں کا ذکر غائب کر گئے گئے تھے۔ پاکستان کے وکیل خاور قریشی نے 13 بھارتی حکام کی تفصیل چھپانے سے عدالت کو آگاہ کر دیا۔ پاکستان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان نے 23 جنوری کو بھارت سے ان 13 بھارتیوں کے بارے میں معلومات مانگی تھیں۔ بھارتی حکام کلبھوشن سے فون پر رابطے میں رہے۔ اس کے بنک اکائونٹ میں رقم ڈلواتے رہے۔ پاکستانی وکیل نے کہا کہ بھارتی وکیل کی جانب سے عدالت کو یہ اشارہ تو دیا گیا کہ پاکستان نے کچھ ثبوت مانگے ہیں مگر اس بارے میں عدالت کو صرف ایک کور لیٹر فراہم کیا گیا۔ بدقسمتی سے عدالت کو وہ مواد فراہم نہیں کیا گیا جو پاکستان نے 23 جنوری کو بھارت کو دیا تھا مگر اب وہ سارا مواد پاکستان نے فراہم کر دیا اور اب ججز کے فولڈر میں موجود ہے۔ عدالت دیکھ سکتی ہے اس مواد میں شامل کور لیٹر میں 13 افراد کی شناخت کی گئی جن کے نام کمانڈر یادیو نے پاکستانی حکام کو بتائے جبکہ کورلیٹر میں بھارتی حکام کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو دی گئی ،خود اسکا فون ریکارڈ بھی موجود ہے۔ پاکستان کے ابتدائی جائز مطالبات تھے۔ بھارتی حکام کو ایف آئی آرکی نقل بھی دی گئی جس میں کلبھوشن پر عائد الزامات کی تفصیلات شامل تھی جبکہ اسکے پاس سے ملے پاسپورٹ کی نقل بھی دی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت نے کسی مرحلے پر بھی اس شخص کے پاس بھارتی پاسپورٹ کی موجودگی ک اکوئی جواب نہیں دیا۔ اسی پاسپورٹ کی وجہ سے اسے بھارتی شہری مانا گیا۔ مگر بھارت نے اس کے بھارتی شہری ہونے کا بھی کوئی ثبوت نہیں دیا۔