سیالکوٹ/ ساہیوال/ پسرور (نامہ نگاران) مختلف علاقوں میں اوباشوں نے 3 لڑکی، محنت کش لڑکے اور مدرسہ کے طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اہل دیہہ نے درگت کے بعد ملزم کو حوالے پولیس کر دیا۔ پسرور کے نواحی تھانہ سبز پیر کے گائوں ہرناں والی میں مولوی اشرف نے گزشتہ روز مدرسہ میں زیرتعلیم 11 سالہ طالبعلم شاہ زیب کے ساتھ زیادتی کی۔ بچے کی چیخ و پکار پر لوگ جمع ہو گئے۔ مولوی بچے کو چھوڑ کر بھاگ نکلا۔ اہل دیہہ نے 3 کلومیٹرز تک تعاقب کرکے مولوی اشرف کو پکڑ کر اس کی درگت بنائی پھر حوالہ پولیس کر دیا۔ مولوی کا تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ سے ہے۔ بچے کو طبی معائنہ کے لئے ہسپتال میں بھیج دیا۔ مولوی اشرف کا موقف ہے کہ شیطان غالب آگیا تھا جس کے حکم سے اس نے شیطانی کھیل کھیلنے کی کوشش کی۔ سیالکوٹ میں ڈیرہ غازی خان کا مزدور قدیر اکبر ڈی جی خان کے سلطان اور راجن پور کے اظہر حسین کے ہمراہ گوہد پور میں مزدوروں کے اڈہ پر بیٹھتا تھا، گزشتہ روز اظہر حسین اور سلطان بہانے سے قدیر احمد کو کوارٹر پر لے گئے قدیر اکبر سے اجتماعی زیادتی کر ڈالی۔ پولیس نے قدیر اکبر کی رپورٹ پر اظہر حسین اور سلطان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ساہیوال کے نواحی علاقہ 58 جی ڈی میں پیش آیا جہاں پر ملزم بابر نے اپنے ایک ساتھی کی مدد سے سرفراز کی بھانجی (م) کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔