کراچی(نیوزرپورٹر)ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے تحت سندھ بھر میں نرسز کا احتجاج جاری ہے۔ایسوسی ایشن نے مطالبات کی عدم منظوری پر عید کے بعد سندھ کے تمام ہسپتالوں کو بند کرنے کا عندیہ دیدیا ہے ۔کراچی پریس کلب پر جاری احتجاج کے پانچویں دن نرسزنے اپنے حقوق کے حصول کے لیے رمضان المبارک کی شدید گرمی میں بھی احتجاج جاری رکھا ۔ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کا کہنا تھا کہ نرسز کے پروموشن 20 سال سے نہیں کیے جا رہے ہیںنرسز کا اپائنٹمنٹ گریڈ 16 میں ہوتا ہے اور نرسز کی پروموشن نہ ہونے سے نرسز کی اموات اور ریٹائرمنٹ اسی گریڈ میں ہو رہی ہے جبکہ نرسز کا فور ٹئر فارمولا بھی منظور ہو ئے ایک سال کا عرصہ گذر چکا ہے مگر اس پر بھی عملدرآمد میں ٹال مٹول سے کام لیا ۔صدر ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ پطرس خان کے مطابق سمجھ سے باہر ہے کہ آخر کون سی وجوہات ہیں جو نرسز کے پروموشن میں رکاوٹ ہے، نرسز کا ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس کابینہ کمیٹی میں التواء کا شکار ہے۔ لیاری جنرل ہسپتال میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ایک آئوٹ آف کیڈر اسکول کی ٹیچر کو نرسنگ سپرنٹنڈنٹ لگا دیا گیا ہے نرسز کی جبری تبادلے کئے جا رہے ہیں۔ جبکہ نرسز اور طبی عملہ بغیر حفاظتی سامان کے فرنٹ لائن ہیروز کے طور پر کام کر رہے ہیں مگر سندھ حکومت اپنے کیے گئے وعدے پورے نہیں کر رہی جس کی وجہ سے پورے صوبہ میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور عید کے بعد سندھ کے تمام ہسپتالوں کو بند کیا جائے گا جب تک ہمارے تمام مطالبات پورے نہیں ہوتے کام بند رہے گا۔