سرینگر (اے پی پی، نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر کے کی علاقوں میں بھارتی فوج کی جانب سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس دوران قابض فورسز لوگوں کے گھروں میں زبردستی داخل ہوکر خواتین اور بچوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ اس دوران گھریلو سامان کی تھوڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ بھارتی پولیس نے وسطی ضلع بڈگام سے ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس نے ظہور وانی نامی نوجوان کو ضلع کے علاقے آری زل سے گرفتار کیا۔ گرفتار کیے جانے والے نوجوا ن پر ایک مجاہد تنظیم کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیاگیا ہے۔ بھارت میںہندو فرقہ پرست عناصر جہاں ایک طرف اقلیتوں خاص طورپر مسلمانوںکو بڑے پیمانے پراپنی بہیمانہ کارروائیوں کا نشانہ بنارہے ہیںجبکہ دوسری طرف مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کا دیگر طبقوں اور فرقوں سے تعلق رکھنے والوں کے تعیں روایتی بھائی چارہ بدستور قائم ودائم ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کشمیری مسلمانوںنے ضلع گاندر بل کے علاقے واکورہ میں فوت ہوجانے والے ایک غیر مسلم کی آخری رسومات انجام دیں۔ بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والا 35سالہ رنویر سنگھ علاقے میں گزشتہ کئی برسوں سے بڑھئی کے طور پر کام کرتا تھا اور اسکی لاش اسکے کرایے کے کمرے میں پائی گئی تھی۔اسکی موت کی خبر پھیلتے ہی مقامی لوگ اسکے کمرے کے باہر جمع ہو گے اور بعد آزاں اسکی آخری رسومات انجام دیں۔ یاد رہے کہ وادی کشمیر کے مسلمانوںنے فرقہ وارانہ بھائی چارے کی اپنی صدیوںپرانی روایت کو زندہ رکھاہواہے جو فرقہ پرست بھارتی ہندوئوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ حریتپسندرہنما جاویداحمد میر نے کہا ہے کہ حل طلب تنازع کشمیر علاقائی امن کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ایک بیان میں کہا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کا ایک پر امن حل چاہتے ہیںاور انہوںنے اس مقصدکے لیے بیش بہا قربانیاںدی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری اپنے حقوق پر ہرگزکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور وہ اپنی پرامن جدوجہدمقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔ عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نہتے اور بیگناہ کشمیریوںکا قتل عام بندکرانے کیلئے آگے آئے۔