لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں دم نہیں اور 31 جولائی سے پہلے جھاڑو پھر جائے گا۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ دنیا بھر میں کرونا کے باوجود ٹرینیں چل رہی ہیں، وزیراعظم کی اجازت ملنے کے 24 گھنٹوں میں ٹرینیں چلا دیں گے۔ پیر تک اگر ٹرینیں چلانے کی اجازت نہ ملی تو پھر عید سے پہلے نہیں چلا سکتے کیونکہ عوام کی بھیڑ کو قابو میں نہیں کرسکیں گے۔ اب تک 24 کروڑ روپے کے آن لائن ٹکٹ خریدے جا چکے ہیں، ٹرینیں نہ چلیں تو عید کے 15 روز بعد ٹکٹوں کے پیسے واپس کر دیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان پانچ سال پورے کریں گے، ان کی کوئی اپوزیشن نہیں، میں انہیں اپوزیشن نہیں سمجھتا، یہ ٹی وی ٹی وی کھیل رہے ہیں، ان کی اپوزیشن یہ ہے کہ میں ایک بیان دوں تو جواب میں ایک بیان آئے گا۔ شیخ رشید احمد کی سربراہی میں ریلوے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں ٹرین آپریشن شروع ہونے کی صورت میں اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ٹرین آپریشن شروع ہونے کی صورت میں ہماری ذمہ داری کئی گنا بڑھ جائے گی۔ ریلوے افسران ہر طرح کی تیاری مکمل رکھیں۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم نے بدھ تک ٹرینیں چلانے کی اجازت دیدی تو ہم ٹرینیں چلا دیں گے۔ بدھ تک ٹرین چلانے کا فیصلہ نہ ہوا تو 24 کروڑ روپے لوگوں کو واپس کر دیں گے۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا شہباز شریف اپنا سافٹ ویئر بدلیں تو بچ سکتے ہیں۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بسیں اور طیارے چلانے کی اجازت دی جا رہی ہے لیکن اربن جو پوری دنیا میں ایس او پیز کے ساتھ چل رہی اسے اجازت نہیں دی جا رہی لہذا اگر پیر یا منگل تک ہمیں اجازت نہیں ملی تو اس کے بعد ہم ٹرین نہیں چلا سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آدھا تیتر آدھا بٹیر میری سمجھ نہیں آ رہا ہے۔