مری(نامہ نگار خصوصی)ملکہ کوہسارمری میں غیرقانونی اوربلندوبالا تعمیرات کا سلسلہ باقاعدگی سے جاری ہے ۔کشمیرپوائنٹ،ویوفورتھ روڈ،بنک روڈ ،جھیکاگلی سمیت ہرطرف تعمیرات جاری ہیں بااثر تعمیراتی مافیاء کے آگے نا معلوم مصلحتوں کی بناء پر تحصیل انتظامیہ مکمل بے بس دکھائی دیتی ہے۔ مری شہر اورگردونواح میں بڑے پیمانے پر تعمیرات اور پہاڑوں کی کٹائی کاسلسلہ جاری ہے ۔عیدالفطر کی چھٹیوں کے دوران کام بندتو نظر آرہا ہے لیکن ہیوی مشینری موقع پر موجود ہے اور تعطیلات کے فوری بعدپہاڑوں کی کٹائی اور تعمیرات کاسلسلہ پھر شروع ہوجائیگا اور وطن عزیز کے اس معروف اور اہم ترین پرفضاء سیاحتی مقام تباہی کاسلسلہ پھرشروع ہوجائیگا عوامی حلقوں کاکہنا ہے چند دنوں یا ہفتوں میں اتنے بڑے بڑے پہاڑوں کو کاٹ کر عمارات تعمیر نہیں ہوسکتیں، مری کی تباہی میں میونسپل ایڈمنسٹریٹر سمیت میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں ،ذمہ داروں سمیت تمام سرکاری محکمے ملوث ہیں ۔ایسے میں گزشتہ دنوں وزیر اعظم نے ٹیلیفون پر شکایت پر فوری کاروائی کے احکامات جاری کئے تھے پر بھی کوئی عملدرآمد ہوتانظر نہیں آرہا۔ اگر مری کوتباہ کرنے کایہ سلسلہ جاری رہا تو مری مکمل طورپر کنکریٹ کا پہاڑ بن جائیگا اوریہاں کی سیاحت ختم ہونے سے یہاں کی معیشت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے انہوںنے وزیر اعظم عمران خان،وزیر اعلیٰ پنجاب ،کمشنر ،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ،محکمہ ماحولیات کے اعلیٰ حکام اوردیگر سے مری کوبچانے کیلئے فوری ایکشن لینے کامطالبہ کیا ہے۔