اسلام آباد/ نارووال (این این آئی+ نامہ نگار) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کے پاس پاکستان کے مختلف صوبوں میں منصوبوں کا ایک پورٹ فولیو ہے۔ جو ان کی ضروریات اور ان کی اہلیت کے شعبوں پر منحصر ہے اور مختلف تقابلی فوائد کی بنیاد پر ہر صوبہ اپنی صنعتوں کا اپنا کلسٹر تیار کرے گا۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جب ہر صوبے میں خصوصی اقتصادی زونز تیار ہوں گے تو وہ چینی صنعت کی نقل مکانی میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کو راغب کریں گے۔ جس سے خطے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور پاکستان کو صنعت کاری کے شعبے میں آگے بڑھنے میں بھی مدد ملے گی۔ چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ (CPFTA-II) کے دوسرے مرحلے میں چین نے پاکستان کیلئے 313 اعلیٰ ترجیحی ٹیرف لائنوں پر ٹیرف کو صفر کر دیا ہے۔ وزیر نے نوٹ کیا کہ نیا ایف ٹی اے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے مزید مواقع فراہم کرتا ہے۔ پاکستانی کاروباری ادارے یورپ اور امریکہ کے ساتھ کاروبار کرتے رہے ہیں اور انہیں چینی مارکیٹ کی بہت کم سمجھ تھی لیکن اب چیمبرز آف کامرس اور انڈسٹریز کی رہنمائی کی جا رہی ہے۔ دریں اثناء اینول ڈویلپمنٹ پروگرام 2022-2023 کے حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی صدارت میں اجلاس ہوا، ڈپٹی کمشنر میڈم صبا اصغر نے وفاقی وزیر کو ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کی جانب سے ضلع بھر میں جاری ترقیاتی سکیموں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر احسن اقبال چودھری کی جانب سے ضلع میں جاری شدہ سکیموں کو بروقت مکمل کرنے کے لئے ان سکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کر کے سکیموں کو بر وقت مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر نارووال کی مسجد کی سکیم کو مکمل کرنے کے لئے تمام تر مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے شہر کی سیوریج سکیم جلد شروع کر کے جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال چودھری کی جانب سے نارووال میڈیکل کالج کو جلد از جلد شروع کرنے کی فیزیبلٹی رپورٹ ہنگامی بنیادوں پر تیار کر کے جلد از جلد جمع کروانے کے احکامات بھی جاری کئے گئے۔