گھنٹوں بجلی بند : کراچی میں لوڈ شیڈنگ سمجھ سے بالاتر ، کے الیکٹرک سے دو ٹوک بات کرینگے : خرم دستگیر 


لاہور، اسلام آباد، کراچی (نیوز رپورٹر، نامہ نگار، آئی این پی) حکومتی دعووں کے برعکس بجلی کی غیر اعلانیہ لودشیڈنگ جاری ہے۔ لاہور میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 10 گھنٹے سے تجاوز کر گیا جبکہ فورس لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی تھم نہ سکا۔ لیسکو کی بجلی کی طلب 4760 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی۔ لیسکو کا بجلی کا شارٹ فال 400 میگاواٹ سے زیادہ ہے۔ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر نے لیسکو کو 4360 میگاواٹ بجلی فراہم کی گئی۔ لیسکو کا دعویٰ ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں 2 سے 3 گھنٹے دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 5 گھنٹے ہے، لیسکو کی جانب سے ہائی لاسز فیڈرز پر 5 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ گرمی بڑھتے ہی مختلف علاقوں میں اوور لوڈڈ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمر جلنے کے واقعات بھی بڑھ گئے، ٹرانسفارمرز جلنے اور دیگر فنی خرابیوں کے باعث گھنٹوں بجلی بند رہنا معمول بن چکا ہے۔ کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 6 سے 14 گھنٹے تک پہنچ گیا جبکہ حیدرآباد، لاڑکانہ اور نوابشاہ سمیت کئی شہروں میں بھی بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ ملتان اور حافظ آباد سمیت پنجاب کے شہروں میں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی ہے۔ پشاور کے شہری علاقوں میں 6 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان میں بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ ملک میں بجلی کے شارٹ فال میں کمی کے باوجود لوڈشیڈنگ سے عوام شدید پریشان ہیں۔ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 22ہزار248 میگاواٹ ہے، بجلی کی طلب26ہزار 500میگاواٹ سے زائد ہے۔ بجلی کا شارٹ فال 4ہزار 252میگاواٹ ہو گیا ہے، اس وقت ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 22ہزار 248میگاواٹ ہے، جب کہ طلب 26ہزار 500میگاواٹ سے زائد ہے، جس کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں آٹھ سے 10گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ پن بجلی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 5ہزار 590میگاواٹ ہے، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 960میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 12ہزار 826میگاواٹ ہے، ہوا سے 428میگاواٹ اور سولر سے بجلی کی پیداوار صفر ہے، بگاس سے چلنے والے پاور پلانٹس 167 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں، جوہری ایندھن سے بجلی کی پیداوار 2ہزار 277میگاواٹ ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت 36ہزار 39میگاواٹ ہے، اور شارٹ فال کے باعث 8سے 10گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، جب کہ بعض علاقوں میں 12سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے۔ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وہ جلد کراچی آکر کے الیکٹرک انتظامیہ سے دو ٹوک بات کریں گے۔ سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور صوبے میں لوڈشیڈنگ سمیت توانائی بحران پر بھی آگاہ کیا۔ خرم دستگیر نے کہا کہ کے الیکٹرک کو وفاق سے اضافی بجلی ملنے کے باوجود لوڈ شیڈنگ سمجھ سے بالاتر ہے۔ عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک تاریخی توانائی بحران کا شکار ہے، پی ٹی آئی کے دور میں جب فرنس آئل کی ضرورت ہوتی تو آر ایل این جی منگوائی جاتی تھی اور جب آر ایل این جی کی ضرورت ہوتی تھی تو فرنس آئل منگوایا جاتا تھا جبکہ عمران خان نے دور اقتدار میں بجلی کی قیمت 11روپے فی یونٹ سے بڑھا کر 25روپے کردی۔ سندھ حکومت کی جانب سے  وفاق سے امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وزیر جامعات اسماعیل راہو نے کہا کہ سندھ میں گرمی کی لہر شدت اختیار کر چکی ہے۔ کراچی میں امتحانی مراکزکے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے، امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ امتحانی مراکز میں ممکنہ لوڈشیڈنگ کے دوران جنریٹر سٹینڈ بائے رکھے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...