اسلام آباد (نا مہ نگار)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت توانائی میں گدو تھرمل پاور پلانٹ میں گیس ٹربائن کی خرابی کے باعث 40ارب نقصان کی تحقیقات کیلئے نیب اور ایف آئی اے کو خط لکھ کر ریکوری کرانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ نیب اور ایف آئی اے کو خط لکھ کر کمیٹی چئیر مین کو آگاہ کیا جائے ۔ چئیرمین توانائی کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس گزشتہ روزہوا ۔ اجلاس میں چئیرمین کمیٹی نے گیس ٹربائن انکوائری رپورٹ پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث اظہار برہمی کیا اور کہا کہ پلانٹ میں گیس ٹربائن کی خرابی سے ملک کو 40ارب کا نقصان اٹھانا پڑا۔وزیر توانائی اور سیکرٹری توانائی کو فورا کمیٹی میں پہنچ کر بریفنگ دینی چاہیے تھی۔چیرمین کمیٹی نے کہاکہ ایڈیشنل سیکرٹری صاحب آپ بھی بغیر تیاری کے کمیٹی میں آئے ہیں۔وزیراعظم نے تین دن میں میٹرو چلوا دی آپ کو تیاری کرنے میں کتنا وقت درکار تھا؟ ۔دہائیوں سے عہدوں پر بیٹھے جنکوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو کوئی پروا نہیں، چئیرمین کمیٹی نے استفسار کیا انکوائری رپورٹ کے مطابق جو اس کے ذمہ دار لوگ ہیں ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ ۔ رپورٹ کے مطابق سی ای او جنکو کو ہٹا دیا لیکن سی ای او تو کمیٹی میں بیٹھا ہے۔معطلی کے احکامات کے باوجود سی ای او کا کمیٹی میں بیٹھنا وزارت کے منہ پہ طمانچہ ہے۔ وزارت اتنی نااہل ہے کہ رپورٹ پر عملدرآمد نہیں کراسکتی۔ کمیٹی نے بورڈ آف ڈائریکٹر اور سی ای او کو فوری طور پر ہٹا کر آفسز کو تالے لگانے کی ہدایت کی ہے ۔