صوابی (نامہ نگار) سابق وزیرعظم عمران خان نے صوابی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوابی کے دلیر نوجوانوں سے اسلام آباد میں ملنا چاہتا ہوں، ملک کی حقیقی آزادی کیلئے آپ اسلام آباد آئیں گے جو اسلام آباد نہیں آئے گا وہ صوابی میں نکلے گا۔ غلامی اور امپورٹڈ حکومت نامنظور ہے۔ پاکستان نے امریکی جنگ میں شرکت کی تو 80 ہزار پاکستانیوں نے قربانی دی، امریکی جنگ میں قبائلی علاقے کے لوگوں نے سب سے زیادہ قربانی دی، کیا امریکہ نے کہا کہ شکریہ پاکستان، آپ نے 80 ہزار لوگ قربان کر دیئے۔ ہماری فوج نے نسبتاً تین گنا زیادہ قربانی دی، کسی نے شکریہ ادا نہیں کیا بلکہ امریکہ سے آواز اٹھی کہ پاکستان کی وجہ سے جنگ نہیں جیت سکے، یاد رکھو غلاموں کی کوئی عزت نہیں ہوتی، امپورٹڈ حکومت امریکی سازش کے تحت مسلط کی گئی۔ کسی صورت امریکی غلاموں، چوروں اور ڈاکوئوں کو تسلیم نہیں کرتا، تھری سٹوجز آصف زرداری اور نواز شریف نے دس سال حکومت کی تو پاکستان پر 400 ڈرون حملے ہوئے۔ امریکی غلاموں کی حکومت کسی طور تسلیم نہیں کریں گے۔ ڈیزل نواز اور زرداری کے ساتھ ملا ہوا تھا، چار ہزار میل دور بیٹھ کر قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے کئے گئے۔ ڈرون حملوں میں ہمارے بچے اور بزرگ جاں بحق ہوئے۔ ڈرون حملوں کے بعد مدد کیلئے آنے والوں پر بھی حملے کئے گئے۔ باجوڑ کے مدرسے میں 64 بچے ڈرون حملے میں جاں بحق ہوئے۔ وزیرستان میں ڈرون حملوں میں 60 افراد جاں بحق ہوئے سابق حکمرانوں میں جرات نہیں تھی کہ مغرب سے کہتے کہ اپنے ملک کے دہشت گردوں پر ڈرون حملے کریں ان خاندانوں کو پھر اس لئے مسلط کیا کیونکہ یہ ان کے غلام ہیں۔ ان کے لندن اور امریکہ میں پیسے پڑے ہیں یہ پیسوں کی پوجا کرنے والے ہیں انہیں پتہ تھا عمران خان نہ اڈے دے گا اور نہ ان کی جنگ میں شرکت کرے گا۔ جن کیلئے ہم جنگ لڑتے تھے وہی ڈرون حملے کرتا تھا۔ کیا برطانیہ متحدہ رہنما کو مارنے کیلئے ڈرون حملے کی اجازت دے گا؟۔ بھٹو اور شریفوں کے خاندان 30 سال سے حکمرانی کررہے ہیں۔ دونوں خاندان کبھی پاکستانیوں کے حقوق کیلئے کھڑے نہیں ہوں گے یہ کبھی اپنے آقائوں کے سامنے زبان نہیں کھولیں گے۔ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے اس لئے سازش کی گئی۔ شہبازشریف کہتا ہے ہم بھکاری ہیں اس لئے غلام ہیں۔ ایک وزیر کہتا ہے ہم وینٹی لیٹر پر ہیں امریکی غلامی پر مجبور ہیں۔ پاکستانیو یہ دو بتوں کی پوجا کرتے ہیں ایک پیسے اور دوسرا خوف سے۔ ایف آئی اے ہماری آنکھوں کے سامنے تباہ ہورہا ہے۔ شہبازشریف کیخلاف ایف آئی اے نے بڑی محنت سے کیس بنائے تھے۔ ایف آئی اے کا ایک افسر رضوان ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگیا۔ ایف آئی اے پر اب ایک قاتل کو بٹھا دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے ساتھ اب وہی ہوگا جو ایم کیو ایم کے آپریشن کرنے والے پولیس والوں کے ساتھ کیا۔ ایم کیو ایم کی کارروائیوں کے بعد آج تک سندھ پولیس اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہوسکی۔ رینجرز بلانا پڑی۔ جب قوم کی اخلاقیات ختم کرتے ہیں قوم اچھے برے کی تمیز ختم ہونے کے بعد مر جاتی ہے۔ ہمارے نبیؐ نے لوگوں کو خوف سے نجات دلائی تھی۔ ان دو خاندانوں کا پیسے سے پیٹ نہیں بھر رہا۔ دو ایف آئی اے افسروں نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کیخلاف 24 ارب روپے کا کیس پکڑا۔ پی پی کی حکومت چلی گئی نوازشریف نے ایم کیو ایم سے سمجھوتہ کرلیا۔ آج کی کابینہ کے 60 فیصد لوگ ضمانتوں پر ہیں۔ ایف آئی اے سے وہی ہوگا جو ایم کیو ایم نے پولیس کے ساتھ کیا تھا۔ قوم پہلے اخلاقی طور پر مرتی ہے معاشی موت اس کے بعد ہوتی ہے۔ مجرموں کو اوپر بٹھانے سے ادارے ختم ہوجاتے ہیں۔ لندن میں بیٹھ کر شہبازشریف کا بھائی فیصلہ کررہا ہے۔ وہ سزا یافتہ ہے، بیٹی کو پروٹوکول مل رہا ہے، بیٹی سزا یافتہ اور ضمانت پر ہے۔ ہم نے پاکستان کو امریکہ کے غلاموں اور چوروں سے بچانا ہے۔ کرائم منسٹر کا بڑا بھائی مفرور ، چور، ڈاکو اور جھوٹا ہے۔ بعد میں بتائوں گا کھانے میں کون سا زہر ملایا جائے تو ہارٹ اٹیک ہوجاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم صرف ایک چیز چاہتے ہیں الیکشن کرائو۔ ایک مطالبہ ہے الیکشن کرائے جائیں تاکہ عوام فیصلہ کریں کہ ملک کی قیادت کون کرے گا۔ یہ سارے عمران خان کو ہرانے کیلئے اکٹھے ہوگئے ہیں۔ سارے خیبر پی کے میں صرف ایک لوٹا ہوا۔ خیبر پی کے میں وفاداری ، ایمان اور اخلاقیات زیادہ ہے۔ فیصل آباد والوں سے شکوہ کیا کہ وہ بہت سارے لوٹے نکلے۔ فیصل آباد میں لوگ جس طرح نکلے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔ الیکشن کمشن سے لوٹے بچ بھی گئے تو عوام سے نہیں بچیں گے۔ سب کو پتہ تھا لوٹے کون تھے صرف الیکشن کمشن کو سمجھ نہیں آرہی۔ الیکشن کمشن لوٹوں کو بچانے کیلئے نقطے ڈھونڈ رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے برائی کیخلاف جہاد کرو جب بڑے مجرم اقتدار پر قابض ہوجائیں تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ۔ آپ نے اسلام آباد پہنچنا ہے گرمی اور بارش کو نہیں دیکھنا۔ فیصل آباد کے عوام نے وعدہ کیا ہے کہ ایک بھی لوٹا آئندہ الیکشن نہیں جیتے گا۔ دریں اثناء اسلام آباد کی خواتین وکلاء سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا ہے کہ مجرموں پر محیط کٹھ پتلی حکومت عوام کے جمہوری و آئینی حقوق بھی سلب کرنے کو تیار ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وکلا خواتین کے جوش و جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں، سازش اور شرارت کے ماحول میں شعبہ قانون سے وابستہ افراد کی قوم کو اشد ضرورت ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سیاسی مخالفین اور میڈیا میں تنقیدی آوازوں کو دبانے کیلئے بدترین انتقامی حربے استعمال کئے جارہے ہیں، قوم کٹھ پتلی سرکار کے آمرانہ طرزِ اقتدار کو مسترد، حقیقی آزادی کے تحفظ کیلئے تیار ہے۔
صرف ایک مطالبہ ، الیکشن کرائو ، مجھے ہرانے کیلئے سب اکٹھے ، ایک سا تھ جنازہ نکلے گا: عمران
May 17, 2022