لاہور(کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نازک معاشی صورتحال سیاسی جماعتوں سے اجتماعی کردار ادا کی متقاضی ہے کیونکہ موجودہ سیاسی صورتحال معاشی معاملات کو مزید خراب کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت شدید معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، سٹیٹ بنک آف پاکستان کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوکر دس ارب ڈالر تک آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی ، مہنگائی کی شرح، تجارتی خسارہ، بڑھتے ہوئے اندرونی اور بیرونی قرضے معاشی بدحالی کی بڑی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی پالیسیوں میں تسلسل کے فقدان نے بھی معاشی مشکلات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، نئی حکومت کے آتے معاشی پالیسیاں ختم ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہ نہ صرف مقامی سرمایہ کاروں و تاجروں کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے بلکہ غیرملکی سرمایہ کار بھی عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے درمیان بیرونی سرمایہ کاری کا حجم صرف 1.3ارب ڈالر تک محدود ہے۔ میاں نعمان کبیر نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کا متفقہ چارٹر آف اکانومی ہونا بہت ضروری ہے تاکہ حکومتوں کی تبدیلی کے باوجود معاشی پالیسیوں میں تسلسل یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں ویلیوایڈڈ مصنوعات اور آئی ٹی کا حصہ بڑھانا بہت ضروری ہوگیا ہے۔