تہران (اے پی پی)ایران نے کہا ہے کہ وہ یورپ کو گیس برآمد کرنے کے منصوبے پر غور کررہا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت پٹرولیم کے نائب وزیر ماجد شغانی کے حوالے سے بتایاروس کے یوکرین کیساتھ تنازعہ کے باعث عالمی مارکیٹ میں توانائی کے نرخوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ،اسی تناظر میں یورپ کو گیس کی فراہمی پر غور کررہے ہیں ، تاہم اس حوالے سے ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایران کے پاس گیس کے دنیا کے بڑے ذخائر موجود ہیں لیکن یہ صنعت امریکی پابندیوں کی زد میں ہے جو 2018 ء میں دوبارہ عائد کی گئی تھیں۔ جب واشنگٹن نے تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک تاریخی جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ ایرانی وزیر نے کہا کہ ایران سے گیس کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ، انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ تہران اور بغداد نے چند ہفتے قبل ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق کو گیس کی برآمدات میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس یادداشت میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عراق کا 1.6 بلین ڈالر کا قرضہ مئی کے آخر تک ادا کر دے گا۔واضح رہے کہ فروری میں یوکرین پر روس کے حملے سے تیل اور گیس کی عالمی قیمتوں میں اضافہ ہوا ، بہت سے یورپی ممالک کا انحصار روسی توانائی پر ہے۔