پیتچیامل نے بالوں کو کاٹ کر ، لباس کو قمیض اور لنگی میں تبدیل کر کے خود کو مرد کے نام سے شناخت دئیے رکھی،رپورٹ
بھارت کی57سالہ خاتون نے ہراسانی سے بچنے اورپدرانہ معاشرے میں اپنی بیٹی کی پرورش کے لیے 30 سال تک مرد کا روپ دھارے رکھنے کا انکشاف کیا ہے ۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست تامل ناڈو کی ایس پیتچیامل نامی خاتون نے شادی کے صرف 15 دن بعد اپنے شوہر کو کھو دیا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 20 سال تھی جبکہ وہ حاملہ بھی تھیں تاہم کئی مہینوں بعد انہوں نے بیٹی کو جنم دیا۔ شوہر کی موت کے بعد اپنا گزر بسر کرنے کے لیے انہیں کام شروع کرنا پڑا لیکن ریاست تامل ناڈو کی پٹی گاﺅں کے پدرانہ سماج میں یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔ انہوں نے ہوٹلوں اور دیگر جگہوں پرکام کرنا شروع تو کیا لیکن گاﺅں کے لوگ انہیں ہراساں کرنے لگے اور ان کو جنسی طعنے دینے لگے۔تاہم اس کے بعد پیتچیامل نے اپنے بالوں کو کاٹ کر لباس کو قمیض اور لنگی میں تبدیل کر کے خود کو مرد (متھو)کے نام سے نئی شناخت دینے کا فیصلہ کیا۔57 سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ صرف میرے قریبی رشتے دار اور میری بیٹی کو معلوم تھا کہ میں ایک عورت ہوں۔57 سالہ خاتون کے مطابق انہوں نے اپنی بیٹی کو محفوظ مستقبل فراہم کرنے کے لیے کئی طرح کی نوکریاں کیں تاہم جلد ہی متھو میری شناخت بن گئی جبکہ میرے تمام دستاویزات بشمول آدھار، ووٹر آئی ڈی، اور بینک اکاﺅنٹ پر بھی یہی نام درج ہے۔مختلف نوکریاں کرکے پیتچیامل نے اپنی بیٹی کی شادی کردی تاہم اب بھی انہوں نے اپنی شناخت کو متھو کے طور پر چھوڑنے سے انکار کر دیا۔