سرینگر (این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی ہندو تو ا حکومت نے گروپ20اجلاس کے لیے حفاظتی اقدامات کے نام پر پابندیوں ، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں شدت لائی ہے جس کے وجہ سے پہلے سے بھارتی ریاست دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کی زندگی مزید جہنم بن گئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں جیسے جیسے مذکورہ کانفرنس کے دن قریب آرہے ہیں محکوم کشمیریوں کی مشکلات بھی بڑھتی جا رہی ہیں ۔ قابض بھارتی فورسز نے تمام بڑے شہروں اور قصبوں بالخصوص سری نگر جہاں 22تا24مئی گروپ20کانفرنس ہو رہی ہے میں ناکوں اور چیک پوسٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ فورسز اہلکار گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی بڑے پیمانے پر تلاشی لے رہے ہیں۔ جموں اور پونچھ اضلاع میں کنٹرول لائن کے ساتھ رہنے والے شہریوں کی زندگی بھی جہنم بنا دی گئی ہے جہاں فوج، بی ایس ایف، پولیس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور دیہی دفاع گارڑز کے اہلکاروں نے لوگوں کا جینا حرام کر رکھا اور وہ گھروں میں مقید ہوکر رہ گئے ہیں۔ سرینگر جموں شاہراہ کے علاوہ جموں-پٹھانکوٹ شاہراہ پر بھی مزید چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔پونچھ اور راجوری اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں متواترجاری ہیں۔ علاوہ ازیں غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع بارہمولہ میں ایک کشمیری خاتون کو شہید کردیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے خاتون کو ضلع کے علاقے کمل کوٹ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک پر تشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔