بہن بھائی

دیدہ و دل۔۔۔ ڈاکٹر ندا ایلی 
بہت بڑے ہو گئے تھے اب ہم بہن بھائی۔۔۔۔ اپنی اپنی جاب ،۔ اپنا اپنا کام ، اپنی اپنی زندگی۔ مصروفیت اتنی کہ کبھی کبھی سال میں صرف عید کے دن ملاقات ہو پاتی ۔۔ لیکن عجیب بات تھی کہ کسی اختلاف کسی کمزور لمحہ کسی مشکل وقت میں ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے کو قریب پایا ۔۔۔ ایک دوسرے کو ایک دوسرے کی سپورٹ کرتے پایا ۔اکثر سوچا کہ اتنی دوری اوراتنی قربت؟ وجہ کیا ہے ۔ پھرکہیں دور سے یا نزدیک ہی دل سے آواز آئی ۔۔ وجہ یہ ہے کہ کہ بہن بھائی ایک چھت کے نیچے ایک جیسے ماحو ل میں پل بڑھ کر جوان ہوتے ہیں وہ ایک دوسرے کوپیش آنے والی مشکلات اور ایک دوسرے کے مزاج سے خوب واقف ہوتے ہیں ۔۔ چنانچہ وہ کسی سخت صورت حال میں ایک دوسرے کوجج نہیں کرتے ۔۔ بلکہ اس لمحے میں ایک بھائی یا بہن سے پیدا ہونے والے خلا کو دوسرا آ کر پر کر دیتا ہے۔۔ وہ اس کا لرزتا ہوا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے لیتا ہے۔ سامنے والے فریق کے سامنے دوسرے کے لئے جھک بھی جاتا ہے ۔ اگر ماں اور باپ کسی درخت کی جڑ اور تناہیں تو بہن بھائی اس کی مضبوط شاخیں ہیں۔۔۔ ہوا کسی بھی سمت سے آئے وہ اسے مخالف ہونے نہیں دیتے ۔ وہ ایک دوسرے کوتھام کررکھتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن