غیر یقینی ختم کیجئے انسانیت کو مستحکم کیجئے

سردار شاہد احمد لغاری
میں اس وقت جنیوا میں ہوں اور یہاں رواں برس اکتوبر میں منعقد کی جانے والی ریڈ کراس ریڈ کریسنٹ کی34 ویں عالمی کانفرنس سے متعلق تیاری و جائزہ کے لئے مختلف نوعیت کے اجلاسوں میں مدعو ہوں۔یہاں مدعو مختلف نیشنل سوسائٹیز کے مندوبین نے ہلال احمر پاکستان کی جانب سے ریڈ کراس ریڈ کریسنٹ کے عالمی دن کی مناسبت سے ”ہفتہ تقریبات“ منائے جانے کو سراہتے ہوئے برملا اسے ہلال احمر پاکستان کا خاصہ قرار دیا ہے۔یاد رہے ہم اپنے گزشتہ کالم میں ہفتہ تقریبات کا تفصیلی زکر کرچکے ہیں۔ ریڈکراس ریڈکریسنٹ کی 34ویں عالمی کانفرنس کی تیاری کیلئے منعقدہ پہلا اجلاس بھرپور رہا۔ہم نے عالمی کانفرنس کیلئے ہلالِ احمر پاکستان کی جانب سے سفارشات،تجاویز پیش کیں۔ عالمی انسانی قوانین، جینوا کنونشن، موسمیاتی تبدیلی اور پیشگی اقدامات کیلئے اِن کی روح کے مطابق عملدرآمد سے متعلق اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر ہماری ملاقات انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کی نو منتخب صدر محترمہ کیٹ فوربس سے بھی ہوتی ہے۔ صدر آئی ایف آرسی کی جانب سے ہلال احمر پاکستان کی جانب سے میری قیادت میں دکھی انسانیت کیلئے خدمات کو سراہے جانے سے ہمارے حوصلوں کو جلا ملی۔ان کا کہنا تھا کہ باہمی تعاون کو فروغ دے کرمستقبل میں مشترکہ اقدامات کو جدید خطوط پر استوار کرکے انسانیت کی خدمت کا دائرہ کار بڑھائیں گے۔ہم نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کی صدر کو 100 دِن کا دورانیہ کامیابی سے مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔ محترمہ فوربس نے ہمیں تفصیل سے بتایا کہ ابتدائی دِنوں میں موسمیاتی تبدیلی، نیشنل سوسائٹی ڈویلپمنٹ، نوجوانوں کی شمولیت، وسائل کی مساویانہ تقسیم، گورننس اور لیڈرشپ، احتساب اور شفافیت کا فروغ میری ترجیحات میں شامل تھیں۔ہم نے انہیں گرین آفس اقدام،موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بارے بھی بتایا۔ ماحول دوست انوائرنمنٹ، سولرائزیشن کی تکمیل جیسے کاموں کو قابل رشک قرار دیتے ہوئے نوجوانوں کی مختلف سرگرمیوں میں شمولیت کو بھی سراہا۔ہماری جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے صدر انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس نے جلد پاکستان آنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔ ہم نے فیڈریشن آفس میں مہمانوں کی کتاب پر تاثرات بھی قلمبند کیے۔ اس ملاقات میں دونوں اطراف سے سوئینر کا بھی تبادلہ کیا گیا۔ ہمیں بین الااقوامی انسانی حقوق، موسمیاتی تبدیلی، ہنگامی صورتحال میں متوقع اقدامات اور سانحات کے خطرات میں کمی سے متعلق کانفرنس میں شرکت کا موقع ملا ہم نے حکومت ِ پاکستان اور باالخصوص ہلالِ احمر پاکستان کی جانب سے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ بین الا اقوامی انسانی حقوق اور جنیوا کنونشن کی سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہلالِ احمر پاکستان کی جانب سے ناگہانی و ہنگامی صورتحال میں متوقع اقدامات،انسانیت سے متعلقہ عالمی قوانین اور موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت کیلئے بھرپور انداز سے کام ہورہا ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے بری طرح متاثر ہونے والا ملک ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان ساتویں نمبر پر ہے۔اِس کانفرنس میں انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈکراس، انٹرنیشنل فیڈریشن، نیشنل سوسائٹیز سمیت دیگر ریاستی تنظیموں کے مندوبین بھی شریک تھے۔ چہ جائیکہ ریڈکراس ریڈکریسنٹ کی 34 ویں عالمی کانفرنس اکتوبر کے مہینہ میں جنیوا میں منعقد ہوگی۔عالمی کانفرنس کی تیاریوں سے متعلق اجلاسوں میں اقوام متحدہ جنیوا آفس کے لئے مستقل مندوب،جنیوا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر بلال احمد کی شرکت پاکستان کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ہم ان کی دعوت پر سفارتخانہ جاتے ہیں۔باہمی دلچسپی کے امور، ہلالِ احمر کی خدمات سمیت امدادی اداروں کے ساتھ روابط کے فروغ سے متعلق گفتگو ہوتی ہے۔ہم نے انہیں بتایا کہ ہلال احمر پاکستان نے جنوبی وزیرستان میں سٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل سنٹر قائم کیا ہے اور مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں وہ واحد چیئرمین ہوں جس نے قبائلی علاقہ جات کا دورہ کیا۔ وہاں کے لئے ایمبولینس سروس فراہم کی۔ضروری حفاظتی ٹیکہ جات،موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت،رضاکارانہ جذبوں کا فروغ،صحت عامہ کی سہولیات بدستور جاری ہیں۔ہلال احمر پاکستان نے سمندری طوفان سے متاثرہ ہزاروں خاندانوں کی بھی مدد کی ہے اور ساحلی پٹی کے ہزاروں مکینوں کو راشن کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔ میری قیادت میں سیلاب زدہ علاقوں میں ریکوری فیز کامیابی سے جاری ہے۔ہم بلا امتیاز بلا رنگ و نسل اور بنا کسی مذہبی تفریق کے انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔لاکھوں سیلاب متاثرین کی مدد کی جاچکی ہے۔ہم نے صوبائی برانچوں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے قدامات اٹھائے ہیں۔
ہم چاہتے ہیں کہ آپ وسائل کی فراہمی کے لئے پاکستانی کمیونٹی،مخیر شخصیات اور چیئریٹی اداروں کے ساتھ روابط کے لئے پل کا کردار ادا کریں۔آپ جنیوا میں قومی ادارے ہلال احمر پاکستان کے بھی سفیر ہیں۔متعلقہ اداروں کے ساتھ روابط کے قیام اور مستحکم تعلقات کے لئے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر بلال احمد کا کہنا تھا ہلال احمر پاکستان کی خدمات روز روشن کی طرح ہیں۔ہم یہاں کی کمیونٹی اور مخیر اداروں کو اس جانب راغب کریں گے کہ وہ ہلال احمر پاکستان کے ساتھ تعاون کریں۔سفیر محترم جناب ڈاکٹر بلال احمد کا کہنا تھا کہ عالمی امدادی اداروں کے ساتھ روابط بڑھانے، تعلقات کے استحکام کیلئے بھر پورکردار ادا کیا جائے گاتاکہ متاثرین کیلئے جاری ریکوری پروگرام میں وسائل کی فراہمی کو یقینی بنائی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ہلال ِاحمر پاکستان محدود وسائل کے باوجود بہتر خدمات فراہم کررہا ہے۔ہم نے سفارتخانہ میں رکھی وزیٹر بک میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔ سفیر محترم کی جانب سے ہلالِ احمر کی خدمات کو سراہا گیا اور ہر ممکن تعاون کی بھی یقین دہانی سے ہمارے حوصلوں کو تقویت ملی۔ہمارا اگلا پڑاو قطر ہو گا۔ہلال احمر پاکستان کے لئے سفارتی سطح پر آواز بلند کی جائے گی،سفارتی تعلقات اور روابط سے اسے وہ استحکام بخشا جائے گا جسے کوئی بھی غیر مستحکم نہ کر سکے۔

ای پیپر دی نیشن