پشاور (نیٹ نیوز) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے سینٹ میں حکومت اور اپوزیشن سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔ اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے پشاور میں باچا خان مرکز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر ایک سافٹ مارشل لا نافذ ہے، مجھ سمیت عوامی نیشنل پارٹی اور پوری قوم کی یہ ذمے داری ہے کہ ہم موجودہ حالات سے نکالیں۔ اے این پی آخری دم تک 18ویں ترمیم کی حفاظت کے لیے کھڑی ہوگی اور تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر عوام کی فلاح کے لیے کام کریں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے کہا کہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کاروں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، حالات جتنے بھی سخت ہوں ہم جمہوریت کو مضبوط کریں گے اور حالات کا مقابلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان، ہندوستان اور نہ چین کے ساتھ ہیں، کشمیر پر صرف کشمیریوں کا حق ہے اور کشمیر کا فیصلہ مودی، نیازی اور باجوہ نہیں کرے گا۔ زندگی میں ہر بیٹے نے اپنے باپ کو ری پلیس کرنا ہوتا ہے، اسفندیار ولی خان خطے کے لئے لیونگ لیجنڈ ہیں، حیات شیرپائو کیس میں میرے والد کو 26 سال کی عمر میں جیل میں ڈالا گیا۔ مشکل حالات کے باوجود جمہوریت کو مضبوط بنائیں گے، پاکستان میں بہت سارے طبقات کو ہماری شناخت قبول نہیں تھی، خیبر پی کے کا نام اسفندیار ولی کے مرہون منت ہے، باچا خان نہ ہوتے تو آج بھی انگریز حکمران ہوتے۔ بزرگوں کی خواہش تھی کہ پارٹی سنبھالوں، ملکی حالات جمہوریت کے لئے سازگار نہیں ہیں۔