پنجاب اسمبلی: لاہور میں الیکٹرک بسیں چلائیں گے، حکومت، وزیر ٹرانسپورٹ، اپوزیشن میں تلخ جملوں کا تبادلہ

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس  ایک گھنٹہ 57 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے بارے میں متعلقہ وزیر بلال اکبر نے ممبران کے سوالوں کے جوابات دیے۔ اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے لاہور میں الیکٹرک بسیں چلانے کا اعلان کردیا۔ حنا پرویز بٹ کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں رواں سال نومبر دسمبر میں ستائیس الیکٹرک بسیں سڑکوں پر ہوں گی۔ مختلف اضلاع میں دیگر ہائبرڈ بسیں بھی چلائی جائیں گی۔ اپوزیشن رکن بریگیڈیئر ریٹائرڈ مشتاق احمد نے راولپنڈی میں بسوں کے فقدان پر وزیر ٹرانسپورٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بسوں کا تمام پیسہ صرف لاہور پر ہی خرچ کیا جارہا ہے ، لاہور کے علاوہ تمام شہر ٹرانسپورٹ کی سہولت سے محروم ہیں، صوبائی فنانس ایوارڈ کا تمام پیسہ بھی لاہور پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد کا ضمنی سوال میں کہنا تھا کہ حکومت بسوں اور اس کی پالیسی تو متعارف کروا رہی ہے، لاہور سمیت تمام بڑے شہر وں میں ٹریفک جام رہتی ہے، آئے روز چنگ چی سے حادثات ہو رہے ہیں۔ رکن اسمبلی اعجاز شفیق کا کہنا تھا کہ ان کو ہمارے تین سالوں کی بہت تکلیف ہوتی ہے خود یہ چالیس سال سے صوبہ میں مسلط ہیں، چالیس سالوں میں انہوں نے ملک کیلئے کیا کیا۔  بریگیڈیئر ریٹائرڈ مشتاق نے دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کی نشاندہی کی، اور بتایا کہ کشتی الٹنے سے چھ لوگ جاں بحق ہوگئے ہیں۔ واقعہ کی تحقیقات کروائی جائے اور جو ذمہ دار ہے اسے قرار واقعی سزا دی جائے۔ اس موقع پر اپوزیشن رکن اویس ورک نے بھی نقطہ اعتراض پر شیخوپورہ میں خاتون سے زیادتی پر انصاف کی اپیل کی اور ملزمان کے خلاف کارروائی کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخوپورہ سول ہسپتال میں خاتون سے زیادتی ہوئی پولیس نے نہ میڈیکل ہونے دی اور نہ ہی مقدمہ میں زیادتی کی دفعات شامل کیں جس پر عورت نے خود کشی کر لی۔  رکن رانا آفتاب احمد کی خود کو دھمکیاں دینے والے آفیسر کا نام ایوان میں بتا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد ٹھیکری والا ایس ایچ او مجھے دھمکیاں دے رہا ہے۔ صوبائی وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی کوتاہی ہوگی تو اسے بھی قرار واقعی سزا ملے گی، تھانے کا چکر بھی لگاؤں گا۔ کل ایوان میں رپورٹ دوں گا۔ اس تھانہ سے تحقیقات تبدیل کروا دیں گے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے ایوان میں پنجاب انفارمیشن کمیشن 2020-23 سمیت دیگر تین سالانہ رپورٹس ایوان میں پیش کردیں، سالانہ رپورٹ پنجاب پبلک سروس کمیشن 2022 اور سالانہ رپورٹ محتسب پنجاب 2022ء بھی ایوان میں پیش کی گئیں۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر ظہیر چنڑ نے اجلاس جمعہ کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن