اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ انتظامیہ نے عمران کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی تحقیقات شروع کر دی۔ نیب ترامیم کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک پر پیشی ہوئی جس کی تصویر سوشل میڈیا پر سامنے آئی۔ سپریم کورٹ انتظامیہ نے سی سی ٹی وی کیمرے دیکھ کر تصویر وائرل کرنے والے کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تصویر کورٹ روم رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لی گئی ہے اور پولیس تصویر کو وائرل کرنے والے کے خلاف ایکشن لے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ تصویر وائرل ہونے کے بعد عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو کا سائز کم کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی تصویر میں نے نہیں بنائی۔ سوشل میڈیا پر میرے خلاف پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ میں نے تصویر بنائی ہوتی تو میں اسے تسلم کرتا۔ سیاسی ورکر کے ساتھ ساتھ وکیل بھی ہوں۔ میں نے کچھ کیا ہوتا تو انکار نہ کرتا۔ بانی پی ٹی آئی کی تصویر سے ویسے ہی سب ڈرتے ہیں۔ میں چیف جسٹس سے کھڑے ہو کر سوال کروں گا پاکستان کے سب سے بڑے سیاسی لیڈر کو کیوں براہ راست نہیں دکھایا جارہا۔