لاہور (خبر نگار) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے فواد چودھری کی حفاظتی ضمانت میں توسیع اور تمام مقدمات کو یکجا کرنے کے لیے درخواست پر دلائل مکمل ہونیکے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،عدالت نے کہا کہ اگر مزید دلائل کی ضرورت پڑی تو تاریخ بتا دیں گے، سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ36 کیسوں میں فواد چوہدری کو شامل تفتیش کرنا ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی ضمانتیں پر فیصلہ ویڈیو لنک سماعت کرکے کیا جائے؟وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ کل دو شہروں میں کیس لگے جن میں سے دو کیسوں کا ریکارڈ نہیں تھا، استدعا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی جائے، وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے درخواست گزار کو گرفتاری کا خدشہ ہے ، عدالت ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی اجازت دے۔ فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دبئی لیکس میں کوئی مایوسی والی بات نہیں ہے،زرداری فیملی شریف فیملی کا نام شامل ہے، ہم آئی ایم ایف سے چھ سے آٹھ ملین ڈالر لینے کے لیے مر رہے ہیں،آئی ایم ایف کو راضی کرنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ گندم باہر سے لی،11 ارب نہیں 20 ملین ڈالر کے اثاثے باہر موجود ہیں، کچھ لوگ بے نامی کمپنیوں کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری ہونی چاہیے، یہ چیف جسٹس کی صوابدید ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں، انصاف سب کے لیے برابر ہونا چاہئے۔