اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ )ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) )نے ایک تحقیق میں کہا ہے کہ تمباکو کی صنعت کے دعوی کے برعکس پاکستان کی مارکیٹ میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کا حجم کل سگریٹ مارکیٹ کا 9 سے 17 فیصد ہے۔تحقیق میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ تمباکو کی کھپت کو کم کرنے کا سب سے موثر طریقہ تمباکو کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے ،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کیے گئے ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان ٹوبیکو کمپنی (PTC) تمباکو کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس کا دارالحکومت میں مارکیٹ شیئر 56 فیصد سے زیادہ ہے جب کہ فلپ مورس کے پاس مارکیٹ کا 20 فیصد حصہ ہے ۔ملک عمران احمد، مہم برائے تمباکو سے پاک بچوں (CTFK) کے کنٹری ہیڈ نے، صحت عامہ پر تمباکو کے استعمال کے نمایاں اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 60فیصد سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔