سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں نے کسی پر الزام نہیں لگایا، کسی نے مجھے پر اکسی کہا ہے تو اسے ثبوت پیش کرنا پڑیں گے، سپریم کورٹ نے بلایا ہے تو اس پر شکر ادا کرتے ہیں۔اپنے بیان میں فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے جو پریس کانفرنس میں کہا اس موقف پر کھڑا ہوں، اپنی عزت پر گردن کٹوادوں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا، جو ہماری پگڑی اچھالے گا ہم اس کی پگڑی کا فٹبال بنادیں گے، مجھے کوئی گالی دے گا جواب میں دو گالیاں دوں گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کسی جج کا نام لے کر بات نہیں کی، رؤف حسن ججوں کو ٹاؤٹ کہتے ہیں اس پر کوئی نوٹس نہیں، عطا تارڑ، مصطفیٰ کمال، طلال چوہدری کو نہیں بلایا مجھے سنگل آؤٹ کرکے بلایا گیا، اگر آپ مجھ پر پراکسی کا الزام لگائیں گے تو ثبوت بھی دینا پڑیں گے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے کسی پر الزام نہیں لگایا، اگر آپ نے میری پگڑی اچھالی ہے تو میں ڈبل اچھالوں گا، غلطی پر کسی سے بھی معافی مانگنی پڑی تو سرعام مانگ لوں گا، مجھے بانی پی ٹی آئی اور پارٹی نے پریشر ککر میں ڈال دیا تھا میں نے کہا معافی نہیں مانگوں گا، پریشر ککر میں تھا لیکن اپنے موقف پر کھڑا رہا۔انہوں نے کہا کہ میں شکر ادا کر رہا ہوں کہ سپریم کورٹ جانے کا موقع ملا ہے، میں ایک ایماندار چیف جسٹس کے سامنے پیش ہو رہا ہوں، میں نے براہ راست کسی پر الزام نہیں لگایا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر ازخود نوٹس لے لیا،ذرائع کے مطابق فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل ہوگی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بینچ کا حصہ ہوں گے۔خیال رہےکہ فیصل واوڈا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اگر ممبر اسمبلی دوہری شہریت نہیں رکھ سکتا تو جج کیوں رکھے، جج دوہری شہریت کے ساتھ کیسے بیٹھے ہوئے ہیں؟ آپ کیلئے شراب حلال ہے ہمارے لیے حرام ہے، بھٹو صاحب کے معاملے پر کیا اور کسی کو سزا دی؟ آصف زرداری کو 14 سال سزا ہوئی کوئی پوچھنے والا نہیں، بانی پی ٹی آئی کی چلتی حکومت کو چلنے نہیں دیا جاتا، روٹی، میٹرو ہر چیز پر اسٹے آرڈر ہو جاتا ہے۔