اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں چند دنوں میں کرائم کی نشان دہی کیلئے ایپلی کیشن لانچ کرنے جا رہے ہیں، شہری کہیں بھی قوانین کی خلاف ورزی دیکھیں فوری تصویر کھینچ کر ایپلی کیشن پر اپ لوڈ کر دیں، اسلام آباد پولیس کی 10 ٹیمیں ایپلی کیشن کی مانیٹرنگ کریں گی، راولپنڈی کوئی علاقہ غیر نہیں، مجرم اگر واردات کر کے وہاں جاتے ہیں تو ہم بھی انکے پیچھے جائیں گے۔گزشتہ روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی تجاویز میرے اور میری ٹیم کیلئے گائیڈ لائینز ہیں، اسلام آباد پولیس بزنس کمیونٹی اور شہریوں کی توقعات اور اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کرے گی،یقینی بنائیں گے کہ اس اعتماد کے رشتے کو برقرار رکھا جائے، لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنا ہی ہمارا مقصد ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ بزنس کمیونٹی سے درخواست ہے کہ پولیس پر یقین رکھیں، ہم پوری توانائی اور طاقت کے ساتھ جرائم اور مجرموں کی بیخ کنی کرنے آئے ہیں، اگر ہم اپنی فیملی کے ہمراہ اس وجہ سے باہر نہیں جا سکتے کہ کوئی واردات ہو جائے گی تو اس سے بڑی دہشت گردی کیا ہو سکتی ہے،یہ ہماری زمہ داری ہے کہ خوف کے اس ماحول کا خاتمہ کریں، ہم آپ کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہیں پاتے ہیں، آپ کو جوابدہ ہیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم آپ کا کام نہ کریں، آپ سوال پوچھنا شروع کریں، پوچھا کریں کہ انویسٹی گیشن کا پراسس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں چند دفعات سے ہٹ کر تفتیشی افسر مادر پدر آزاد ہوتے ہیں، اسلام آباد آیا تو پتا چلا یہاں 27 کے 27 پولیس اسٹیشنز کوڑے کے ڈھیر بنے ہوئے ہیں، اگلے 2 ماہ میں اسلام آباد کے تمام تھانوں کو گلبرگ کی طرح خوبصورت بنائیں گے، سی ٹی ڈی کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔صدر آئی سی سی آئی احسن ظفر بختاوری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی علی ناصر رضوی میں اسلام آباد کیلئے کچھ کرنے کی تڑپ نظر آئی، آئی جی کو نشہ اب نہیں مہم شروع کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اسلام آباد چیمبر کے پلیٹ فارم سے منشیات سے پاک اسلام آباد کیلئے پولیس سے ہر ممکن تعاون کریں گے۔