اسلام آباد(خبرنگار)وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے صوبوں اور وفاق کے اشتراک سے مربوط نظام تشکیل دیں گے جبکہ سرمایہ کاری کو تحفظ دینے کے لئے صوبوں کی مشاورت سے صوبائی سطح پر بھی قانون سازی ہوگی تاکہ سرمایہ لگانے والوں کو زیادہ سے زیادہ اطمینان بخش ماحول مل سکے۔اسی طرح وفاقی حکومت سرمایہ کاری سے متعلق چاروں صوبوں اور وزرائے اعلی کو بھی اعتماد میں لے گی۔اس امر کا اظہار وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے زیر اہتمام’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘کے اجرا کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیر اعظم کے مشیر رانا احسان افضل کے علاوہ وفاقی سیکرٹریز اور چیئرمین ایس ای سی پی بھی اجلاس میں موجودتھے وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘ملک میں کاروبار کے فروغ کے لئے واضح روڈ میپ ثابت ہوگا اور اس سے متعلق تجاویز، قانون سازی اور دیگر اہم امور کو جلد حتمی شکل دے دی جائے گی انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے مجوزہ منصوبے ٹائم لائن کے ساتھ حتمی منظور ی کے لئے وزیر اعظم کو پیش کریں گے۔ وفاقی وزیر نے نشاندہی کی کہ موجودہ سسٹم، اداروں اور طریقہ کار سے متعلق خرابیوں کو دور کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے جس کے لئے تیزی کے ساتھ کام شروع کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی یقینی بناناہوں گی جس کے لئے سپیشل اکنامک زونز میں کاروباری طبقے کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ اب ہمیں جدید طریقوں کو اپنانا ہوگا اور شرح ترقی میں اضافے کے لئے فوری اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا نے ایز آف ڈوئنگ بزنس کے اجرا پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے درست اقدام قرار دیا جبکہ مختلف وفاقی و صوبائی محکموں کے سینئر افسران نے بریفنگ دی دریں اثنا وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ و نجکاری عبدالعلیم خان اور چین کے آنریری انویسٹمنٹ قونصلر مسٹر لی کے مابین ویڈیو لنک پر اجلاس ہوا جس میں پاکستان اور چین کے مابین تجارت کے موجودہ حجم اور اس میں اضافے کے امکانات پر بات چیت ہوئی۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان خطے میں دو طرفہ تجارت کے علاوہ ایک دوسرے کے لئے ٹریڈ کے شعبے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں اور بالخصوص سی پیک کے ذریعے پاک چین معاشی راہداری اہم کردار ادا کر سکتی ہے